روسی صدر نے طیارہ سانحے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا
مصر میں تباہ ہونے والے روسی طیارے کے ملبے سے دھماکہ خیز مواد کے آثار ملنے کی تصدیق کے بعد صدر ولادی میرپوتن نے اس میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کا حکم دے دیا ۔
روس کے صدر ولادی میر پوتن نے ملک کے انٹیلی جینس اداروں کو حکم دیا ہے کہ وہ مصر میں تباہ ہونے والے مسافر بردار طیارے میں بم رکھنے میں ملوث عناصر کا پتہ لگا کر انہیں گرفتار کریں۔
صدر پوتن نے شام میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر جاری حملے مزید تیز کرنے اور ان کی شدت میں اضافے کا بھی حکم دیا ہے۔
روس نے مصر میں تباہ ہونے والے اپنے مسافر بردار طیارے میں بم رکھنے والے ملزمان کے بارے میں اطلاع فراہم کرنے والوں کے لیے پچاس ملین ڈالر کے انعام کا بھی اعلان کیا ہے۔
روسی فیڈرل انٹینلی جینس نے تصدیق کی ہے کہ روس کی میٹروجیٹ کمپنی کا مسافر بردار طیارہ بم دھماکے کے نتیجے میں تباہ ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق دیسی ساخت کا یہ بم ایک کلوگرام وزنی تھا اور اس کے آثار تباہ شدہ طیارے کے مسافروں کے سامان میں دریافت ہوئے ہیں۔
اس سے پہلے طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے بتایا تھا کہ طیارے کے بلیک باکس ریکارڈ میں آخر لمحے کے اندر ایک دھماکے کی آواز سنائی دی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ روس کا ایک مسافر بردار طیارہ گزشتہ ماہ اکتوبر میں مصر کے صحرائے سینا میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں اس میں سوار تمام دو سو چوبیس مسافر اور عملے کے افراد ہلاک ہوگئے تھے۔