Jan ۰۷, ۲۰۱۶ ۱۶:۳۲ Asia/Tehran
  • دنیا ابھی بھی دہشت گردی کے خلاف امریکا کی نام نہاد جنگ کا تاوان ادا کر رہی ہے: اطالوی وزیر خارجہ

اٹلی کے وزیرخارجہ پاؤلو جنتیلونی نے کہا ہے کہ دنیا ابھی بھی دہشت گردی کے خلاف امریکا کی اس نام نہاد جنگ کا تاوان ادا کر رہی ہے جو اس نے گیارہ ستمبر دوہزار ایک کے واقعے کے بعد سے شروع کر رکھی ہے -

اطالوی وزیرخارجہ نے اٹلی کے معروف اخبار کوریردلاسرا میں اپنے تازہ ترین مراسلے میں عراق اور شام میں داعش کے خلاف فضائی کارروائیوں میں فعال طریقے سے شرکت نہ کرنے کے اپنے ملک کے فیصلے کا بھی دفاع کیا - اطالوی وزیرخارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کو شکست دینے میں ایک نسل سے بھی زیادہ کا عرصہ لگ گیا ہے جبکہ فوجی اقدامات کا صرف محدود نتیجہ ہی برآمد ہوتا ہے -

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف امریکیوں کی جنگ کو شروع ہوئے پندرہ سال کا عرصہ گذرجانے کے بعد بھی ہم اس چیز کے نتائج کا تاوان ادا کر رہے ہیں جس کے بارے میں دعوی کیا جا رہا تھا کہ ایک برق رفتار جنگ کے ذریعے دہشت گردی کے خطرے کو جڑسے اکھاڑ پھینک دیا جائے گا -

واضح رہے کہ اطالوی اخبار کوریردلاسرا نے ابھی حال ہی میں لکھا تھا کہ اٹلی کی حکومت نے پیرس حملوں کے بعد داعش کے ٹھکانوں پر ہوائی حملے کے لئے کی جانے والی کارروائیوں میں شرکت کے لئے فرانس کی دعوت کو مسترد کرکے غلطی کی ہے - تاہم اطالوی وزیرخارجہ نے اسی اخبار میں اپنے مراسلے میں لکھا کہ انہیں ایسی کسی بھی درخواست کا علم نہیں ہے جو فرانس نے داعش کے خلاف کارروائیوں میں حصہ لینے کے لئے اٹلی سے کی ہو- ان کا کہنا تھا کہ فوجی کارروائیاں سفارتی کوششوں، انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے اور دہشت گردی سے متاثر ملکوں کے ساتھ تعاون کے ساتھ ساتھ انجام پانی چاہئیں- ان کا کہنا تھا کہ جیسا کہ اطالوی وزیراعظم نے بھی کہا کہ ان تمام اقدامات کے ساتھ ساتھ ثقافتی اقدام کرنے کی بھی ضرورت ہے -

یہ ایسی حالت میں ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکی کارکردگی پر دیگر یورپی ملکوں نےبھی تنقید کی ہے - جرمنی میں بائیں بازو کی جماعت کی سربراہ اور رکن پارلیمنٹ شیرا واگنکنشٹ نے بھی گذشتہ اٹھائیس دسمبر کو اپنے ایک بیان میں مشرق وسطی میں مغرب اور خاص طور پر امریکا کی جنگ پسندانہ پالیسیوں پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغرب اور امریکا کی انہی پالیسیوں کی بدولت داعش جیسا خطرناک دہشت گرد گروہ وجود میں آیا ہے -

روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروف نے بھی اپنے تیس دسمبر کے انٹرویو میں کہا تھا کہ امریکا کی اس سوچ نے کہ وہ سب سے الگ اور منفرد ملک ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی رکاوٹ کھڑی کر رکھی ہے - انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ داعش کے خلاف امریکا کی قیادت میں بننے والا اتحاد داعش کے خلاف محض دکھاوے کی ہی کارروائی کرتا ہے - اسی سلسلے میں روس کے صدر ولادیمیرپوتن نے بھی گذشتہ برس نومبر میں اپنے ایک بیان میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا شام میں دہشت گرد گروہ داعش کے ٹھکانوں کے بارے میں کسی بھی طرح کی معلومات روس کو نہیں دے رہا ہے -

ٹیگس