شام کے خلاف صیہونی حکومت کی سازش
صیہونی حکومت نے مشرق وسطی کے خلاف سازش کے تحت شام کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
رپورٹوں کے مطابق صیہونی حکومت کی جاسوسی تنظیم موساد کے ڈائریکٹر جنرل رام بن باراک نے کہا ہے کہ بقول ان کے شام کی تقسیم ہی، بحران شام کا ممکن حل ہے۔ موساد کے ڈائریکٹر جنرل نے صیہونی حکومت کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام کے مختلف علاقوں پر مختلف گروہوں کا قبضہ ہے اور بقول ان کے اسی بنیاد پر شام کو تقسیم کئے جانے کی ضرورت ہے۔
صیہونی حکومت کے وزیر جنگ موشے یعلون نے بھی میونیخ میں یورپی وزرائے دفاع اور اردن کے فرمانروا ملک عبد اللہ سے ملاقات میں شام کو مختلف حصوں میں تقسیم کرنے کا مطالبہ کیا۔
انھوں نے کہا کہ شام کے جس حصے پر جس گروہ کا قبضہ ہے وہاں اس کی حکومت بن جانی چاہئے۔
قابل ذکر ہے کہ صیہونی حکومت، سعودی حکومت اور ترکی کی طرح شام میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کے اصلی حامیوں میں شمار ہوتی ہے۔
غاصب صیہونی حکومت نے شام کی سرحد کے نزدیک اسپتال بنا رکھے ہیں۔ ان اسپتالوں میں ان تکفیری دہشت گردوں کا علاج کیا جاتا ہے جو شامی افواج کے آپریشن میں زخمی ہو جاتے ہیں۔