Mar ۱۶, ۲۰۱۶ ۱۸:۵۶ Asia/Tehran
  • امریکا  کو بھی جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا جا سکتا ہے: ہیومن رائٹس واچ

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ یمن کی جنگ کے تعلق سے امریکا کو بھی جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا جا سکتا ہے -

ہیومن رائٹس واچ کی پالیسی سازی اور قانونی امور کی کمیٹی کے سربراہ جیمز راس نے سعودی عرب کے ہاتھوں ہتھیار فروخت کرنے کی اوباما انتظامیہ کی پالیسی پر شدید تنقید کی ہے -

ہیومن رائٹس واچ کے مذکورہ عہدیدار نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ یمن کی جنگ میں سعودی اتحاد کے لئے امریکی حمایت کی بناپر اوباما انتظامیہ کو بھی یمن کی جنگ کا ایک فریق سمجھا جاسکتاہے -

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر امریکا کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ سعودی اتحاد کے حملوں کی، جو جنگی جرائم بھی ہوسکتے ہیں، تحقیقات کرے -

ہیومن رائٹس واچ کے  اس عہدیدار نے کہا کہ ان جنگی جرائم میں امریکی فوجیوں کو بھی شریک قرار دیا جاسکتاہے -

انہوں نے کہاکہ گذشتہ ایک برس کے دوران سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے مسلسل حملوں کو دیکھتے ہوئے جنھیں عالمی تنظیموں نے بھی اپنے ریکارڈ میں درج کیاہے امریکا کو چاہئے کہ وہ سعودی عرب کو بم فروخت کرنا بند کردے -

انہوں نے کہا کہ اگر امریکا نے ایسا نہ کیا تو اسے بھی اس جرم میں برابر کا شریک سمجھا جائے گا -

ہیومن رائٹس واچ نے پہلے بھی یمن پر سعودی عرب کے ہوائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی عرب کے ذریعے یمن پر کلسٹر بموں کا استعمال جنگی جرم ہے -

ٹیگس