ایران کے مقابلے میں امریکی نائب صدر کی اسرائیل نوازی
امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے صیہونیوں کو یقین دلایا ہے کہ امریکی حکومت باز کی طرح ایران پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے صیہونی لابی ایپک کے سالانہ اجلاس میں اپنی تقریر میں کہا ہے کہ امریکہ ایران کی تمام سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ اتوار کی شام ایپک نامی امریکہ کی معروف صیہونی لابی کے سالانہ اجلاس میں شریک اٹھارہ ہزار صیہونیوں کے اجتماع سے خطاب میں امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے کہا کہ واشنگٹن کی نگاہیں باز کی طرح ایران کی ایٹمی سرگرمیوں پر لگی ہوئی ہیں۔ انھوں نے ایک بار پھر امریکیوں کے اس دعوے کی تکرار کی کہ جامع ایٹمی معاہدے کے ذریعے ایران کو ایٹمی اسلحے تک دسترسی سے کافی دور کر دیا گیا۔ امریکہ کے نائب صدر نے اسی طرح ایران کے میزائل پروگرام اور بیلسٹیک میزائلوں کے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف بعض پابندیاں اب بھی باقی ہیں۔ امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے صیہونی لابی ایپک کے سالانہ اجلاس میں امریکہ کی جانب سے صیونی حکومت کی فوجی امداد کے بارے میں کہا کہ موجودہ حکومت تل ابیب کو امریکہ کی تاریخ کا سب سے بڑا فوجی امدادی پیکج دے گی۔ انھوں نے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے تل ابیب کی فوجی امداد مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔ جو بائیڈن نے اپنی اس تقریر میں کہا کہ اسرائیل کو امریکہ سے ہر وہ چیز ملے گی کہ جس کی اس کو ضرورت ہو گی۔