اوباما نے ایکبار پھر بشار اسد کے اقتدار سے ہٹنے کا مطالبہ دہرایا
امریکی صدر باراک اوباما نے ا یک بار پھر شام میں صدر بشار اسد کے اقتدار سے ہٹنے کا مطالبہ دوہرایا ہے۔
انھوں نے اسی کے ساتھ یہ دعوی بھی کیا ہے کہ بقول ان کے امریکا کی قیادت میں نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے عراق اور شام میں داعش کو دفاعی پوزیشن میں پہنچادیا ہے۔ انھوں نے یہ دعوی ایسی حالت میں کیا ہے کہ عراق اور شام دونوں جگہ امریکا کی جانب سے داعش کی مدد کی رپورٹیں تسلسل کے ساتھ مل رہی ہیں۔
واشنگٹن سے موصولہ رپورٹ کے مطابق صدر باراک اوباما نے بدھ کو سی آئی اے میں اپنے قومی سلامتی کے مشیروں سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ شام میں سیاسی اقتدار کی منتقلی سے پہلے بشار اسد کا اقتدار سے ہٹنا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ شام میں اقتدار کی منتقلی کا عمل بشار اسد کی غیر موجودگی میں انجام پانا چاہئے۔ باراک اوباما نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے وہ خلیج فارس میں امریکی اتحادیوں سے ملاقات میں شام کے مستقبل کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ انھوں نے بتایا کہ آئندہ ہفتے وہ خلیج فارس تعاون کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے ریاض جارہے ہیں۔
امریکی صدر باراک اوباما نے صحافیوں کے ساتھ اس گفتگو میں ، عراق اور شام میں داعش کی حالیہ پسپائیوں اور شکستوں کا کریڈٹ امریکا کو دینے کی کوشش کی اور کہا کہ بقول ان کے عراق اور شام میں امریکا کی قیادت میں داعش مخالف نام نہاد بین الاقوامی اتحاد نے اس دہشت گرد گروہ کو کمزور کرکے دفاعی پوزیشن میں پہنچادیا ہے۔ انھوں نے دعوی کیا کہ بقول ان کے امریکی قیادت میں نام نہاد داعش مخالف اتحاد نے داعش کے زیر قبضہ قلمرو کم کردی ہے۔
امریکا کے صدر باراک اوباما نے یہ دعوی ایسی حالت میں کیا ہے کہ عراق اور شام دونوں ملکوں کے عوام اور حکام کا کہنا ہے کہ امریکا کی قیادت میں داعش مخالف اتحاد نے نہ صرف یہ کہ اس تکفیری دہشت گرد گروہ کے خلاف کوئی موثر کارروائی نہیں کی ہے بلکہ الٹا اس گروہ کی مدد ہی کی ہے ۔
ابھی گزشتہ دنوں عراقی پولیس نے اعلان کیا تھا کہ امریکی جنگی طیاروں نے صوبہ الانبار میں داعش کے درمیان اسلحے گرائے ہیں ۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بھی اطالوی وزیر اعظم سے ملاقات میں فرمایا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مہم میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکا کی جانب سے داعش اور دیگر دہشت گرد گروہوں کی امداد کا سلسلہ جاری رہنا ہے ۔ آپ نے تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ امریکا کی جانب سے داعش کی حمایت اور مدد جاری رہنے کی معتبر ، دقیق اور دستاویزی ثبوت کے ساتھ رپورٹیں موجود ہیں۔