امریکا میں تحریک بہارجمہوریت
امریکی کانگریس کےسامنے تحریک بہارجمہوریت کےکارکنوں کادھرنا اور مظاہرہ جاری ہے
امریکا میں تحریک بہار جمہوریت کےکارکنوں نے پچھلے کئی روز سے امریکی کانگریس کی عمارت کیپٹل ہیل کے باہر دھرنا دے رکھا ہے- امریکی پولیس نے اس دھرنے کو ناکام بنانےکے لئے اب تک آٹھ سو مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے- امریکا میں تحریک بہار جمہوریت کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ امریکا میں دوخاص جماعتوں کا ہی صدارتی انتخابات کے عمل پر پورا کنٹرول ہے - تحریک بہارجہوریت کےکارکنوں نے امریکی کانگریس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایسے قوانین منسوخ کر دے جو امریکی سرمایہ داروں کے اقتدار میں پہنچنے اور سیاست کے میدان میں ان کے تسلط کا راستہ ہموار کرتے ہیں- اس درمیان امریکی پولیس نے معروف امریکی اداکار رزاریو ڈاؤسن کو بھی جو ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار برنی سنڈرز کے حامیوں میں شامل ہیں ان کے کئی ساتھیوں کے ہمراہ گرفتار کر لیا ہے - ڈاؤسن بھی کیپٹل ہیل کے باہر مظاہرہ کرنے والوں میں شامل تھے- امریکی پولیس نے انہیں حراست میں لینےاور ان سے بازپرس کرنے کے بعد ان پر پچاس ڈالر جرمانہ عائد کیا ہے - انہوں نے پولیس کی حراست سے رہا ہونے کے بعد کہا کہ میں ان عام شہریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا چاہتا تھا جنھوں نے بہارجمہوریت کے لئے اپنے آپ کو خطرے میں ڈالا ہے - واضح رہے کہ امریکا میں سرمایہ دارانہ نظام کےخلاف اب تک کئی بار ملک گیر مظاہرے ہو چکے ہیں اور امریکا میں صدارتی انتخابات کا وقت قریب آنے پر تحریک بہارجمہوریت میں شدت آتی جا رہی ہے -