May ۱۴, ۲۰۱۶ ۰۷:۰۸ Asia/Tehran
  • یورپی یونین انسانی اسمگلنگ روکنے میں ناکام رہی،برطانوی پارلیمان

برطانوی پارلیمان کی ایک کمیٹی نے کہا ہے کہ یورپی یونین کی بحریہ نے بحیرہ روم میں انسانی اسمگلنگ روکنے کے لئے جو مشن شروع کیا تھا وہ اپنے مقصد میں ناکام ثابت ہو رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ہاؤس آف لارڈز یورپین یونین کمیٹی نے کہا کہ اس مقصد کے لئے جو آپریشن صوفیہ شروع کیا گیا تھا، وہ اسمگلروں کی کشتیوں کی آمد و رفت میں کسی موثر طریقے سے خلل نہیں ڈال پایا۔

دارالامرا کی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سلسلے میں اب تک جو بھی گرفتاریاں کی گئیں وہ بہت نچلی سطح کی ہیں اور لکڑی کی کشتیوں کو تباہ کرنے کا انجام یہ ہوا کہ اب اسمگلر لکڑی کے بجائے ربڑ کی کشتیاں استعمال کرنے لگے ہیں جو اور زیادہ غیر محفوظ ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سمندر میں اسمگلنگ سے متعلق انٹیلی جنس تک رسائی بھی محدود ہے اسی لئے اس بات کی توقع، کم ہی ہے کہ آپریشن صوفیہ انسانوں کی اسمگلنگ کا بزنس ماڈل تبدیل کر سکے۔

اس کے مطابق چونکہ لیبیا کی حکومت نے باضابطہ طور پر یورپی یونین کو اپنے علاقے میں آنے کی دعوت نہیں دی ہے اس لئے بھی یورپ کے نیٹو ارکان اس علاقے میں فوجی مداخلت نہیں کر پا رہے ہیں، جس کا مقصد علاقے میں داعش سے لاحق خطرے سے نمٹنا ہے۔

اس رپورٹ میں یورپی یونین سے ایک ایسی حکمت عملی وضع کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے جس سے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کو روکا جا سکے۔ کمیٹی نے اس مشن کو اس بات پر سراہا ہے کہ جب سے یہ آپریشن شروع ہوا تب سے اس نے تقریباً نو ہزار افراد کی جانیں بچائی ہیں۔