جاپان نے امریکی ایٹمی بمباری کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی قرار دے دیا
جاپان کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک پر امریکہ کی ایٹمی بمباری کو عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
صدر براک اوباما کے دورہ ہیرو شیما کے موقع پر اپنے ایک بیان میں جاپان کے وزیر خارجہ فومیوکیشیدا نے کہا کہ ہیروشیما اور ناگا ساکی پر امریکہ کی ایٹمی بمباری میں ان گنت جاپانی شہری مارے گئے تھے اور ان کے ملک کو انتہائی ناگوار انسانی المیے کے سامنا کرنا پڑا تھا۔جاپان کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت کا موقف شروع ہی سے یہ رہا ہے کہ ، امریکہ کی ایٹمی بمباری انسانی حقوق کے حوالے سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
جاپانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکہ کی ایٹمی بمباری کے متاثرین اور مرنے والوں کے اہل خانہ کی جانب سے یہ مطالبہ شدت اختیار کرگیا ہے کہ صدر براک اوباما کو ایٹمی بمباری کی بابت جاپان سے معافی مانگنا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے دوران امریکہ کی ایٹمی بمباری میں دو لاکھ افراد لقمہ اجل بن گئے تھے جبکہ لاتعداد لوگ تابکاری اثرات کی وجہ سے طرح طرح کی بیماریوں اور مشکلات کا شکار ہیں۔
امریکہ نے اپنے اس غیر انسانی فعل پر آج تک معافی نہیں مانگی ہے ۔ امریکی حکام پوری ڈھٹائی کے ساتھ کہہ رہے ہیں کہ صدر براک اوباما جمعے کے روز اپنے دورہ ہیروشیما کے موقع پر، جاپان کے خلاف ایٹمی بمباری پر ہرگز عذر خواہی نہیں کریں گے۔