ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ نے نتنیاہو سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا
ہالینڈ کے ایک رکن پارلیمنٹ نے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتنیاہو سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا
صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے دورہ ہالینڈ کی جاری ہونےوالی تصویروں میں دکھایا گیا ہے کہ ہالینڈ کی پارلیمنٹ کے رکن توناہن کوزو نے جو اپنی کورٹ کے کالر پر فلسطین کا پرچم لگائے ہوئے تھے جس وقت نتنیاہو نے ان سے ہاتھ ملانے کے لئے ان کی طرف ہاتھ بڑھایا تو انہوں نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور ہاتھ ملانے سے انکار کردیا -
ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ کے اس اقدام پر نتنیاہو نے حیرت کےعالم میں اپنا شانہ اچکایا اور اس کے قریب سے گذر گئے- برطانیہ کے مسلمان رکن پارلیمنٹ توناہن کوزو کے اس اقدام کی سوشل میڈیا میں بڑے پیمانے پر تعریف کی جارہی ہے - اس واقعے کے بعد خود ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ کوزو نے کہا کہ انہوں نے یہ کام فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے غلط اقدامات پر، ہالینڈ کے عوام کے احتجاج کے طور پر کیا ہے-
ہالینڈ کے رکن پارلیمنٹ نے نتنیاہو کے دورہ ہالینڈ پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے فیس بک کے پیج پر لکھا ہے کہ ایک ایسے وقت جب دوہزار چودہ کے موسم گرما میں غزہ کی سڑکیں فلسطینیوں کے خون سے رنگین تھیں، یہاں نتنیاہو کے لئے سرخ قالین بچھایا گیا ہے - برطانوی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ نتنیاہو اس لائق نہیں ہے کہ اس سے ہاتھ ملایا جائے -
قبل ازیں صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے دورہ ہالینڈ سے قبل ہالینڈ کے سابق وزیراعظم دریس فان آخت نے نتنیاہو کو جنگی مجرم بتایا تھا اور کہا تھا کہ نتنیاہو پر عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ چلایا جائے - اس دوران فلسطینی عوام کے حامیوں نے بھی ہالینڈ میں صیہونی حکومت کے وزیراعظم کے دورے کے خلاف احتجاج کیا - مظاہرین ایسے پلے کار ڈ اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ نتنیاہو کو ہیگ کی بین الاقوامی عدالت میں پیش کیا جائے -