برطاینہ کے بغیر یورپی یونین کا سربراہی اجلاس شروع ہو گیا
یورپی یونین کا سربراہی اجلاس برطانیہ کی مشارکت کے بغیر جمہوریہ سلواکیہ کے دارالحکومت براٹیسلاوا میں شروع ہوگیا ہے۔
خبروں کے مطابق براٹیسلاوا میں ہونے والے اس غیر رسمی سربراہی اجلاس میں برطانیہ کے اخراج کے بعد پورپی یونین کی صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ اجلاس میں غیر قانونی تارکین وطن کے بارے میں پائے جانے والے اختلافات اور عالمی امن وسلامتی جیسے معاملات بھی زیر بحث آئیں گے۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے اجلاس سے قبل صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یورپ کو اس وقت کی بحرانی صورتحال کا سامنا ہے۔ انہوں نے یورپی سربراہوں پر زور دیا کہ ہمیں اپنی اندرونی اور بیرونی سلامتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ، دفاعی تعاون، اقتصادی ترقی اور روزگار کی فراہمی جیسے معاملات میں پیشرفت کرنا ہوگی۔اجلاس کی میزبانی کرنے والے سلواکیہ کے وزیراعظم روبرٹ فیکو نے یورپی سربراہوں کو مخاطب کرتے ہوئے، باہمی اتحاد کو مضبوط بنانے پر زور دیا ہے۔ادھر یورپی کونسل کے صدر ڈونل ٹسک نے کہا کہ اجلاس میں یورپی یونین کے رکن ملکوں کی سرحدی سیکورٹی، دہشت گردی کے خلاف جنگ اور مختلف سماجی اور اقتصادی پالیسیوں میں اصلاحات کے معاملات پر غور کیا جائے گا۔ یورپی یونین کے دو بڑے ملکوں کی حثیت سے فرانس اور جرمنی دہشتگردانہ حملوں اور تارکین وطن کے بحران کے نتیجے میں خراب ہونے والی تنظیم کی ساکھ اورعوامی اعتماد بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔