حکومت میانمار روہنگیا مسلمانوں کے قتل کی تحقیقات کرائے:اقوام متحدہ
اقوام متحدہ نے حکومت میانمار سے مسلمانوں کے قتل عام کے واقعات کی تحقیقات کرانے کی اپیل کی ہے۔
میانمار کے امور میں اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر یانگ ہی لی نے کہا ہے کہ حکومت میانمار کو، مسلم آبادی والے علاقوں میں گھروں کو آگ لگائے جانے اور غیر مسلح افراد کے قتل کے تازہ واقعات کے بارے میں سامنے آنے والی رپورٹوں کی تحقیقات کرانا چاہیے۔
حکومت میانمار نے رواں ماہ کے دوران بنگلہ دیش کی سرحد کے قریب واقع پولیس پوسٹوں پر حملے کا الزام روہنگیا مسلمانوں پر عائد کر تے ہوئے، راخین صوبے میں سیکورٹی فورس کی بھاری نفری تعینات کردی ہے۔
میانمار کے حکام کا دعوی ہے کہ پولیس نے اب تک تیس حملہ آوروں کو ہلاک اور ترپن کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ مسلح گروہ کے چار سو عناصر کا پتہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
یہ دعوی ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب حکومت میانمار گرفتار شدگان کی شناخت ظاہر کرنے سے گریز کر رہی ہے اور تاحال روہنگیا مسلمانوں کا کوئی معروف مسلح گروہ بھی سامنے نہیں آیا ہے۔
اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر کا کہنا ہے کہ حکومت میانمار نے اس بارے میں تحقیقات کرانے اور بغیر ثبوت کے کسی پر الزام نہ لگانے کا وعدہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ کہ راخین صوبے میں میانمار کی سیکورٹی سرگرمیوں کی وجہ سے عام شہریوں کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے اور ان کے لیے امرار معاش بھی مشکل ہوگیا ہے۔