میانمار کے فوجی اہلکاروں کی روہنگیا خواتین سے جنسی زیادتی
میانمار کے فوجی اہلکاروں نے پچھلے دنوں روہنگیا مسلمان خواتین پر حملے کرکے ان پر جنسی تشدد اوران کی عصمت دری کا ارتکاب کیا ہے-
میانمار کے صوبہ راخین میں دسیوں روہنگیا مسلمان خواتین نے اپنے اوپر ہونے والے مظالم کی دردناک داستان بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ میانمار کے فوجی اہلکاروں نے ان کے گھروں پر حملہ کرکے ان کے ساتھ جنسی زیادتی اور عصمت دری کا ارتکاب کیا ہے - ان دسیوں روہنگیا خواتین میں سے کئی ایک خواتین نے رویٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے میانمار کے فوجی اہلکاروں کے انسانیت سوز مظالم کی داستان بیان کی -
ان خواتین کا کہنا ہے کہ پچھلے ہفتے میانمار کے فوجی اہلکاروں نے صوبہ راخین کے دور افتادہ گاؤں یوشی کیا پر حملہ کیا اور ان کے سامان لوٹ لئے، ان پر جنسی تشدد اور زیادتی کی - ایک چالیس سالہ خاتون نے اپنے اوپر ہوئے مظالم کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ میانمار کے فوجی اہلکاروں نے اس کی قیمتی اشیا اور نقد رقومات لوٹنے کے بعد اس کو اور اس کی پندرہ سالہ بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا -
اس خاتون کا کہنا تھا کہ میانمار کے فوجی اہلکار انہیں گھر کے اندر لے گئے اور ان کا لباس پارہ پارہ کردیا - ایک بتیس سالہ روہنگیا خاتون نے بتایا کہ میانمار کے فوجیوں نے کئی بار اس کو اپنی جنسی ہوس کا شکار بنایا - مذکورہ خاتون کا کہنا تھا کہ میانمار کے فوجی دھمکی دے رہے تھے کہ وہ اس کو قتل کردیں گے اور میانمار میں رہنے کی اجازت نہیں دیں گے - اس بتیس سالہ روہنگیا خاتون نے کہا کہ میانمار کے فوجیوں نے گاؤں والوں کے زیورات اور نقد رقم لوٹ کر گھروں کو آگ لگادی -
ایک تیس سالہ خاتون نے جس کے پاس اس حملے کے بعد پہننے کے لئے لباس تک نہیں تھا کہا میں شرم سے گڑی جارہی ہوں اور مجھے بہت خوف محسوس ہورہاہے - اقوام متحدہ نے اس انسانیت سوز واقعے کی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے - اس دوران انسانی حقوق کی تنطیموں نے کہا ہے کہ میانمار کے فوجیوں نے راخین کے روہنگیا مسلمانوں کو بری طرح زد و کوب اور تشدد کا نشانہ بنایا ہے جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں اس علاقے کے مسلمان باشندے اپنے گھر بار چھوڑ کر فرار کرگئے ہیں -