Nov ۰۴, ۲۰۱۶ ۱۶:۱۳ Asia/Tehran
  • برطانوی شہریوں کی رائے تبدیل، یورپی یونین میں باقی رہنے کے خواہاں

رائے عامہ کے تازہ ترین جا‏ئزوں کے مطابق برطانوی عوام کی اکثریت یورپی یونین میں باقی رہنے کی خواہاں ہے۔

بی ایم جی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے تحت کرائے جانے والے رائے عامہ کا تازہ جائزے کے نتائج جمعرات کے روز اس وقت جاری کئے گئے ہیں جب برطانیہ کے ہائی کورٹ نے اپنے حکم کے ذریعے، یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کو پارلیمنٹ کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔ رائے عامہ کے تازہ جائزے سے برطانوی عوام کے موقف میں تبدیل کا پتہ چلتا ہے اور وہ یورپی یونین میں رہنے کے حق میں ہیں۔ تازہ جائزے کے مطابق انچاس کے مقابلے میں اکیاون فی صد برطانوی شہری اپنے ملک کے یورپی یونین میں باقی رہنے کے حق میں ہیں۔ اس جائزے میں دعوی کیا گیا ہے کہ ریفرنڈ میں شرکت نہ کرنے والے چھیالیس فی صد لوگوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ دوبارہ ریفرنڈم کرائے جانے کی صورت میں وہ اس میں ضرور شرکت کریں گے اور برطانیہ کے یورپی یونین میں باقی رہنے کے حق میں ووٹ دیں گے۔ اس سے قبل برطانوی ہائی کورٹ نے اپنے ایک ہنگامہ خیز فیصلے میں کہا تھا کہ وزیراعظم تھریسا مئے ، پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر برطانیہ کے یورپی یونین سے اخراج کا عمل شروع نہیں کرسکتیں۔ عدالت کے اس فیصلے کی رو سے حکومت کو لسبن معاہدے کےتحت یورپی یونین سے اخراج کے لیے بریسلز کے ساتھ مذاکرات سے قبل اس بارے میں ایک بل پارلیمنٹ سے منظور کرانا ہوگا۔ تاہم وزیراعظم تھریسا مئے نے واضح کردیا ہے کہ وہ خصوصی شاہی اختیارت کا استعمال کرتے ہوئے لسبن معاہدے کی پچاسویں شق پر عملدرآمد کا آغاز کریں گی۔