یورپی یونین کے بجائے شنگہائی تعاون تنظیم کے رکن بنیں گے، اردوغان
ترک صدر نے کہا ہے کہ ان کا ملک یورپی یونین کے بجائے شنگہائی تنظیم میں شامل ہوسکتا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوغان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی خود کو یورپی یونین کی رکنیت تک محدود نہیں کرے گا بلکہ شنگہائی تعاون تنظیم میں شمولیت زیر غور ہے۔انہوں نے کہا کہ اس موقف کو لیکر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جائے گا تاہم وہ اپنی رائے پر قائم رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں روسی صدر ولادیمیر پوتین اور قزاق صدر نور سلطان نظربایف سے بھی گفتگو کر چکے ہیں۔ ترک صدر نے کہا کہ مثبت رد عمل کی صورت میں، ترکی کا ہاتھ مزید کھل جائے گا۔ واضح رہے کہ ترکی انیس سو ساٹھ کی دہائی سے یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف تھا۔ یورپی یونین کے ساتھ رسمی مذاکرات کا سلسلہ سن دو ہزار پانچ میں شروع ہوا تاہم اب تعلقات کی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یورپی یونین نے ترکی پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ ملک پناہ گزینوں کے سلسلے میں ہونے والے معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور ناکام فوجی بغاوت کے بعد حزب اختلاف کے ساتھ سختی سے پیش آرہا ہے۔ دوسری جانب ترک حکومت نے بھی دعوی کیا ہے کہ غیرمنصفانہ رویہ برتنے اور تارکین وطن کے سلسلے میں فراہم کی جانے والی رقم کی نامکمل ادائیگی کو لیکر یورپی یونین کو ذمہ دار ٹہرایا ہے۔