بحرین اور برطانیہ پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کڑی نکتہ چینی
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بحرین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے حکومت برطانیہ کے دوہرے معیارات پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ایک رپورٹ میں، برطانوی کابینہ کے بعض ارکان کی جانب سے بحرین کی شاہی حکومت کے اقدامات کی حمایت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحرینی حکمراں برطانوی حمایت کو اپنی گرتی ہوئی ساکھ بحال کے لیے استعمال کریں گے حالانکہ وہ ملک میں بدستور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ارتکاب کر رہے ہیں۔
بحرین سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے نوے کارکنوں کے بیانات کی روشنی میں تیار کی جانے والی اس رپورٹ میں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت برطانیہ کے اس دعوے کو سختی کے ساتھ مسترد کر دیا ہے کہ حکومت بحرین ملک میں سیاسی اصلاحات پر عمل درآمد کر رہی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت برطانیہ بحرین کی شاہی حکومت کے ساتھ اپنے فوجی تعلقات اور علاقے میں اپنے سب سے بڑے بحری اڈے کی وجہ سے اس ملک کے زمینی حقائق کو نظر انداز کر رہی ہے۔
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے غیر جانبدار مبصرین کے مطابق انسانی حقوق کے ادارے، بحرین کی جیلوں میں سیاسی قیدیوں پر تشدد اور ایذا رسانی کا سلسلہ بند کرانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بحرین میں حکومت مخالف مظاہروں پر عائد پابندی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بحرین نے ملک کے اڑتیس سے زائد صحافیوں کے بیرون ملک سفر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔
اس سے قبل امریکی تنظیم فریڈم ہاؤس نے بھی اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ حکومت بحرین مغربی ملکوں کی حمایت سے سیاسی اور مذہبی کارکنوں کو سرکوب، گرفتار اور ان کی شہریت منسوخ کر رہی ہے۔
سعودی عرب اور مغربی ملکوں کی حمایت یافتہ بحرین کی شاہی حکومت اب تک متعدد سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی شہریت منسوخ کر چکی ہے جن میں شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم بھی شامل ہیں۔
شیعیان بحرین کے قائد آیت اللہ عیسی قاسم کی حمایت میں مغربی منامہ کے علاقے الدراز میں جاری عوامی دھرنے کو ڈیڑھ سو دن مکمل ہو گئے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت نے رواں سال جون میں ملک کی اکثریتی آبادی کے ہر دلعزیر رہنما آیت اللہ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی تھی۔
بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے عوامی تحریک جاری ہے جس کی قیادت علما کرام اور سیاسی رہنما کر رہے ہیں۔ بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے سعودی فوجیوں کے ساتھ مل کر جمہوری تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں بحرینی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔