برطانیہ کا بلسٹیک میزائل کا ناکام تجربہ
برطانیہ نے سن دو ہزار سولہ میں فلوریڈا کے ساحلوں کے قریب بیلسٹک میزائل کا ناکام تجربہ کیا تھا۔
روزنامہ سنڈے ٹائمز نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ برطانوی فوج نے جون دو ہزار سولہ میں فلوریڈا کے ساحلوں کے قریب آبدوز کے ذریعے ایٹمی بیلسٹک میزائل چلانے کا تجربہ کیا تھا جو ناکام ہوگیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق حکومت برطانیہ اب تک اس ناکامی کو چھپاتی رہی ہے۔
رپورٹ میں اس بات کی جانب کوئی اشارہ نہیں کیا گيا کہ یہ تجربہ کس وجہ سے ناکام ہوا تاہم ذرائع کے حوالے سے کہا گيا ہے کہ میزائل اپنے راستے سے منحرف ہو کر امریکہ کی طرف چلاگیا تھا۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے چار سال کے دوران پہلی خوفناک ناکامی کے بعد حکومت برطانیہ اور فوج میں اعلی سطح پر سخت خوف و ہراس پھیل گيا تھا۔حکومت برطانیہ نے اس ناکامی کو چھپائے رکھنے کا فیصلہ کیا کیونکہ اسے معلوم تھا کہ اس خبر کے منظرعام پر آنے کی صورت میں ہمارے ایٹمی دفاعی نظام کے نقائص کھل کر دنیا کے سامنے آجائيں گے۔
برطانوی اعظم تھریسا مئے نے بھی بی بی سی کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران اس بارے میں کچھ بتانے سے گریز کیا ہے۔
لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے کہا ہے کہ کسی میزائل کا غلط سمت میں حرکت کرنا انتہائي خطرناک غلطی ہے جس کا تدارک ممکن نہیں ہے۔جیرمی کوربن، دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کے سخت مخالف ہیں اور یورپی ملکوں کی ایٹمی پالیسیوں پر کڑی نکتہ چینی کرتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ برطانیہ ، فرانس اور امریکہ نیٹو کے تین ایسے رکن ممالک ہیں کہ جن کے پاس بڑی تعداد میں ایٹمی ہتھیارموجود ہیں۔