یورپی یونین سے برطانیہ کی باضابطہ علیحدگی کا معاملہ
یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی یا برگزیٹ کے امور کے برطانوی وزیر نے کہا ہے کہ لندن نے یورپی یونین کے ساتھ مذاکرات میں ممکنہ شکست کی صورت میں متعدد منصوبے تیار کرلئے ہیں۔
خبروں کے مطابق برگزیٹ کے امور کے برطانوی وزیر ڈیوڈ ڈیوس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ برگزیٹ کے معاملے پر لندن اور یورپی یونین کے درمیان مذاکرات کی کامیابی سے سب کو فائدہ پہنچےگا لیکن اگر یہ مذاکرات ناکام ہوگئے تو لندن نے اس کے لئے متعدد منصوبے تیار کرلئے ہیں۔
برطانوی وزیر کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے خبردار کیا ہے کہ لندن کسی سمجھوتے کے بغیر یورپی یونین سے باہر نہ نکلے۔
دوسری جانب برطانوی وزیراعظم تھریسا مئے نے یورپی یونین سے الگ ہونے کے لئے اس یونین کے ساتھ برطانیہ کا ایک اچھا سمجھوتہ ہوجانے کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک برے سمجھوتے کے بجائے کسی سمجھوتے کے بغیر ہی یورپی یونین سے نکلنے کو ترجیح دینا چاہتی ہیں۔
برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین نے اسی طرح کہا ہے کہ برگزیٹ کے مراحل کو طے کے دوران کوئی بھی غلطی برطانوی حکومت کے لئے ناقابل تلافی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
برطانوی عوام نے گذشتہ برس تیئیس جون کو ایک ریفرنڈم میں شرکت کرکے یورپی یونین سے برطانیہ کے الگ ہونے کے حق میں ووٹ دیاتھا۔ یورپی یونین سے باضابطہ طور پر الگ ہونے کے مراحل اس مہینے سے شروع ہورہے ہیں جبکہ اس سلسلے میں برطانوی پارلیمنٹ اور حکومت کے درمیان گہرے اختلافات بھی پائے جارہے ہیں۔