Apr ۲۳, ۲۰۱۷ ۱۴:۳۰ Asia/Tehran
  • امریکی صدر کی پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاجی مظاہرے

واشنگٹن اور لندن میں دانشوروں سمیت ہزاروں لوگوں نے تبدیلی آب و ھوا کے سلسلے میں امریکی صدر کی پالیسیوں کے خلاف زبردست مظاہرے کئے۔

 ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق چالیس ہزار سے زیادہ امریکی شہریوں نے جن میں بڑی تعداد میں دانشور بھی شامل تھے اس ملک کے صد ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف وہائٹ ہاؤس ، کانگریس اور ادارہ ماحولیات کی عمارتوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے۔
یہ احتجاجی مظاہرے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب واشنگٹن میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کا سالانہ اجلاس ہو ر ہا ہے۔ مظاہرین نعرہ لگا رہے تھے کہ ، جارحیتوں کا سلسلہ کم کرو اور تعلیم و وتربیت پر توجہ دو -
مظاہرین بڑے زور و شور سے یہ بھی نعرہ لگا رہے تھے کہ ٹرمپ اور پینس فاشیسٹ ہیں۔
مظاہروں میں چالیس ہزار سے زیادہ امریکیوں نے امریکی حکومت کی جنگ کی آگ بھڑکانے والی پالیسیوں کی بھی شدید مذمت کی۔
درایں اثنا برطانیہ میں بھی سائنس میوزیم کے سامنے امریکی صدر کی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے کئے۔ لندن میں ہونے والے ان مظاہروں میں برطانوی عوام کے ساتھ ساتھ اساتذہ اور پروفیسروں نے بھی بھاری تعداد میں شرکت کی۔ مظاہرین نے علمی و سائنسی مسائل اور ماحولیات کے سلسلے میں امریکی صدر کی پالیسیوں کی مذمت کی۔
ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف برطانوی عوام کے مظاہرے ، یوم ارض کے موقع پر ہوئے ہیں اور سائنسی پروجیکٹوں کا بجٹ کم کرنے اور تبدیلی آب و ہوا کے مسئلے کو نظرانداز کرنے پر مبنی امریکی صدر کے اقدامات کو چیلنج کرنے کے لئے شروع ہونے والی عالمی تحریک کا حصہ ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نہ صرف دنیا میں آب و ھوا کی تبدیلی کے موضوع کا انکار کر رہے ہیں بلکہ وہ اس مسئلے کو اٹھانے کا مقصد امریکی معیشت کو نشانہ بنانے کی سازش سمجھتے ہیں۔
امریکی صدر کا خیال ہے کہ دنیا میں ٹمپریچر بتدریج بڑھنے کا مسئلہ چین کی جانب سے اٹھایا گیا ہے اور اس کا مقصد امریکی صنعتوں کو نشانہ بنانا ہے۔

ٹیگس