May ۰۱, ۲۰۱۷ ۱۵:۲۷ Asia/Tehran
  • برسلز اجلاس کے بعد بھی برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان کشیدگی

یورپی کونسل کے سربراہ نے برطانیہ سے کہا ہے کہ وہ برگزٹ کے بعد یورپی شہریوں کے حقوق کے بارے میں پائے جانے والے ابہامات کو دور کرنے کے لئے منطقی اور قابل قبول جواب دے۔

یورپی کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک نے اس بات پر زوردیتے ہوئے کہ لندن کو برگزٹ کے بعد برطانیہ میں یورپی شہریوں کے حقوق کا تحفظ کئے جانے کے بارے میں یورپی یونین کو ضمانت دینی ہوگی کہا کہ یورپی یونین کے لئے یہ ضمانت بہت ہی اہم ہے۔
یورپی کونسل کے سربراہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ لندن میں یورپی شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے برطانوی حکومت کی رضامندی کے بارے میں امید افزا خبریں سنی ہیں کہاکہ دونوں ہی فریق اس سلسلے میں کسی فوری اتفاق رائے تک پہنچنے کے لئے تیار ہیں۔
برسلز اجلاس میں یورپی یونین کے سربراہوں نے برگزٹ کے بعد برطانیہ میں یورپی شہریوں کے حقوق کے بارے میں سنجیدہ مطالبہ کرکے کوشش کی ہے کہ وہ برطانوی مذاکرات کاروں کو اپنا مطالبہ ماننے پر مجبور کریں۔
یورپی یونین کے سربراہان نے کہ جن کے درمیان دیگر معاملات میں ایک دوسرے سے گہرے اختلافات ہیں اس بار برگزٹ مذاکرات کے ایجنڈے کے بارے میں پندرہ منٹ سے بھی کم وقت میں غیر متوقع پر اتفاق کرلیا۔
یہ ایجنڈہ یورپی کونسل کے سربراہ ڈونلڈ ٹسک نے پچھلے مہینے پیش کیا تھا۔
برگزٹ کے بارے میں مذاکرات برطانیہ میں وزیراعظم تھریسا مئے کے ذریعے اعلان کئے گئے قبل از وقت انتخابات کے فورا بعد ہوں گے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ تھریسا مئے قبل از وقت انتخابات کا اعلان کرکے برگزٹ مذاکرات میں برطانیہ کو مضبوط پوزیشن فراہم کرنا چاہتی ہیں۔
خبروں کے مطابق برسلز میں یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں برگزٹ کے بارے میں برطانیہ کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کے امکان کے بعد کی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔
برگزیٹ کے بارے میں یورپی کمیشن کے سینیئر مذاکرات کار میشل بارنیہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ برگزٹ کے بارے میں لندن کے ساتھ مذاکرات کے لئے پوری طرح تیار ہیں کہاکہ لیکن برطانوی مذاکرات کاروں کا موقف ابھی تک واضح نہیں ہے۔
اس اجلاس میں شمالی آئرلینڈ کے وزیراعظم کی اس درخواست کو بھی برسلز میں اعلامئے میں شامل کیا گیا کہ شمالی آئرلینڈ کو بھی یورپی یونین میں شامل کیا جائے۔
یہ اجلاس ایک ایسے وقت ہوا ہے جب لندن اور برسلز کے درمیان کشیدگی بدستور جاری ہے اور یورپی یونین کے سربراہان برگزٹ کے بعد کی صورتحال میں برطانوی وزیراعظم کی توقعات پر جنھیں یورپی رہنما غیر منطقی قراردے رہے ہیں شدید تنقید کررہے ہیں۔
یورپی یونین اور لندن کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اور اضافہ ہوگیا جب جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے گذشتہ ہفتے یہ بیان دیا کہ برطانوی حکام اگر یہ سمجھتےہیں کہ قبل از وقت انتخابات کراکے برگزٹ مذاکرات پر اثرانداز ہوسکیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔
جرمن چانسلر کے اس بیان کے بعد برطانوی وزیراعظم نے یورپی یونین کے رکن ملکوں کو برطانیہ کے خلاف متحد ہوجانے کی بابت خبردار کیا اور کہا کہ مذاکرات بہت ہی سخت اور دشوار ہوں گے۔