ٹرمپ کے مواخذے کی تیاریاں
امریکی کانگریس کے ارکان، ٹرمپ کی انتخابی مہم اور روسی کردار کے بارے میں جاری ہاٹ ایشو کے ساتھ، امریکی صدر کے مواخذے کی تیاری کر رہے ہیں۔دوسری جانب دونوں سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے امریکی ارکان کانگریس کے ایک گروپ نے خبردار کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ، روس کے ساتھ انتخابی رابطوں کی تحقیقات کے بارے میں اپنے ٹوئٹس کے ذریعے، اپنی حثیت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
امریکی سینیٹ کی انٹیلی جینس کمیٹی کی رکن ڈائن فینسسٹین نے کہا ہے کہ ڈیموکریٹ ارکان ایسی دستاویزات اور شواہد جمع کرنے میں مصروف ہیں جن کی بنیاد پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف گزشتہ صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت کے بارے میں تحقیقات کو طول دینے کا الزام عائد کیا جاسکےگا۔ڈائن کا یہ بیان صدر ٹرمپ کے اس ٹوئیٹ کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے دعوی کیا ہے کہ قومی سلامتی کے مشیر مائیکل فلن کو ایف بی آئی سے جھوٹ بولنے کے باعث ان کے عہدے سے برطرف کیا گیا تھا۔ حالانکہ اس سے قبل انہوں نے دعوی کیا تھا کہ مائیکل فلن کو نائب صدر مائیک پینس سے جھوٹ بولنے کی وجہ سے برطرف کیا گیا ہے۔ ٹرمپ کے متضاد بیانات کے باعث امریکی انتخابات میں روس کی مبینہ مداخلت کا معاملہ انتہائی پیچیدہ ہوگیا ہے۔موجودہ صورتحال میں امریکی صدر عدالتی الزامات سے محض ایک قدم کے فاصلے پر ہیں۔اگر مائیکل فلن امریکی انتخابات میں روسی مداخلت کی تحقیقات کرنے والے افسر رابرٹ مولر کے ساتھ تعاون جاری رکھتے ہوئے، یہ گواہی دیتے ہیں کہ واشنگٹن میں اس وقت کے روسی سفیر سرگئی کیسل یاک سے ملاقات کا حکم ٹرمپ نے دیا تھا تو، پھر امریکی صدر کو دوغگوئی، حقائق کو چھپانے، کانگریس کے کام میں رکاوٹ ڈالنے اور آخر کار ایک غیر ملک کے ساتھ رابطوں جیسے الزامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ان میں ہر ایک الزام اپنی جگہ پر کانگریس کی جانب سے قانونی چارہ جوئی کا راستہ ہموار کرسکتا ہے جس کا انجام صدر امریکہ کے مواخذے پر منتج ہوگا۔دوسری جانب دونوں سیاسی جماعتوں کے تعلق رکھنے والے امریکی ارکان کانگریس کے ایک گروپ نے خبردار کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ، روس کے ساتھ انتخابی رابطوں کی تحقیقات کے بارے میں اپنے ٹوئٹس کے ذریعے، اپنی حثیت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔مذکورہ ارکان کانگریس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ٹوئٹس کے باعث ملک کی دونوں سیاسی جماعتوں کی تشویش کا باعث بن رہے ہیں۔سینیٹ کی مسلح افواج کمیٹی کے رکن سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے لیکن ٹرمپ اس بارے میں ٹوئٹ کرکے خود کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔قومی سلامتی کے امور میں امریکی صدر کے سابق مشیر مائیکل فلن نے، سن دوہزار سولہ کے صدارتی انتخابات میں میں روس کی مداخلت کے بارے میں ایف بی آئی کی تحقیقاتی ٹیم کو گمراہ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔