روہنگیا مسلمانوں کے خلاف سرکاری فوج کے مظالم کے انکشافات
ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم نے کہا ہے کہ میانمار کی فوج نے ایک ماہ کے دوران چھے ہزار سات سو سے زیادہ روہنگیا مسلمانوں کو قتل کیا تھا۔
ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے میڈیکل ڈائریکٹر سڈنی وونگ نے کہا ہے کہ تحقیقات کے مطابق پچیس اگست سے پچیس ستمبر کے عرصے میں چھے ہزار سات سو سے زیادہ روہنگیا مسلمان میانمار کی فوج اور انتہا پسند بدھسٹوں کے مجرمانہ حملوں میں مارے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مارے جانے والوں میں سات سو تیس ایسے بچے بھی شامل ہیں جن کی عمریں پانچ سال سے بھی کم تھیں۔
سیڈنی وونگ نے بتایا کہ انہتّر فی صد اموات گولیاں لگنے سے واقع ہوئی ہیں جبکہ نو فی صد افراد کو ان کے گھروں میں زندہ جلا دیا گیا تھا۔
ڈاکٹروں کی عالمی تنظیم ایم ایس ایف کے میڈیکل ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ پانچ فی صد روہنگیا مسلمانوں کی موت بے پناہ تشدد کے نتیجے میں واقع ہوئی اور ان کے ہاتھ پیر اور دیگر ہڈیاں ٹوٹی ہوئی پائی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے مطابق پانچ سال سے کم عمر کے بچوں میں سے ساٹھ فی صد بچے براہ راست گولیاں لگنے سے ہلاک ہوئے ہیں۔