دہشت گردوں کی اچھے اور برے میں تقسیم کی مخالفت
روس کے وزیر خارجہ نے دہشت گردوں کی اچھے اور برے میں تقسیم کو مسترد کر دیا۔
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے سینتیسویں اجلاس سے اپنے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں کی اچھے اور برے میں تقسیم نا قابل قبول ہے۔
انھوں نے کہا کہ روس دہشت گردی کے خلاف مہم میں دوہرے معیاروں کا مخالف ہے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک دہشت گردی کے خلاف مہم جاری رہے گی۔
سرگئی لاؤروف نے کہا کہ شام اور روس نے غوطہ شرقی میں محصور عوام تک امداد پہنچانے کے لئے امن راہداری بنائی ہے لیکن دہشت گرد امداد رسانی کے کاروانو ں پر بھی بمباری کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ شام میں تیس دن کی جنگ بندی سے متعلق قرارداد نمبر، دو ہزار چار سو ایک، پورے شام میں عوام تک امداد رسانی کے لئے پاس کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے سنیچر کی رات ایک قرار داد پاس کی ہے جس میں شام میں عوام تک امداد رسانی کے لئے تیس دن کی فائربندی کی سفارش کی گئی ہے لیکن القاعدہ، داعش، جبہت النصرہ اور دیگر دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائیوں کو اس سے مستثنی رکھا گیا ہے۔
سرگئی لاؤروف نے امریکا کی کمان میں نام نہاد دہشت گردی مخالف اتحاد سے مطالبہ کیا کہ الرکبان کیمپ اور التنف علاقے میں عام شہریوں تک امداد رسانی میں تعاون کرے۔
روس کے وزیر خارجہ نے اپنے اس خطاب میں اقوام متحدہ اور عالمی ریڈکراس سے شام کے شہر رقہ کے حالات کا جائزہ لینے کے لئے وفود بھیجنے کا بھی مطالبہ کیا۔