یورپی یونین ایٹمی معاہدے پر کاربند رہے گی، یورپی کمیشن
یورپی یونین کے مالی استحکام کے کمیشن کے سربراہ نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ طور پر علیحدگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی یونین ایٹمی معاہدے پر کاربند رہے گی۔
بلومبرگ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کے مالی استحکام کے کمیشن کے سربراہ والڈیس ڈومبروفسکیس نے کہا ہے کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے بارہا اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایران ایٹمی معاہدے پر کاربند ہے اور یورپی یونین بھی اس بین الاقوامی معاہدے پر کاربند ہے۔انھوں نے ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ طور پر علیحدگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی معاہدے سے مربوط پابندیوں کے نفاذ کے بارے میں نظریاتی اختلاف پایا جاتا ہے۔یورپی یونین کے اس اعلی عہدیدار نے کہا کہ امریکی وزیر خزانہ کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ ایسے کاموں سے اجتناب کئے جانے کی ضرورت ہے جن سے بین الاقوامی مالی بنیاد کو نقصان پہنچ سکتا ہے اس لئے کہ اس عالمی مالی نظام کا شیرازہ بکھر سکتا ہے جو سوئیفٹ کے ذریعے قائم ہوا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر یہ نظام منتشر ہوتا ہے اور دنیا کے مختلف ممالک الگ نظام پر عمل کرتے ہیں تو بین الاقوامی مالی نظام کی شفافیت ختم ہو جائے گی۔دوسری جانب فرانسیسی صدر نے ایک بار پھر ایٹمی معاہدے سے علیحدگی کے نتائج پر خبردار کیا ہے۔امانوئل میکرون نے فرانس چوبیس ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں ایٹمی معاہدے سے علیحدگی اختیار کرنے سے متعلق امریکی حکومت کے فیصلے پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ ایٹمی معاہدے سے باہر نکلنے کا اقدام مفید واقع نہیں ہو سکتا اور اس سے علاقے میں کشیدگی بڑھنے کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔واضج رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے آٹھ مئی کو ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے معاہدے سے امریکہ کے باہر نکلنے کے فیصلے کا اعلان کر دیا جس کی انھوں نے کوئی قابل قبول وجہ بھی بیان نہیں کی۔امریکہ کے اس فیصلے کے بعد ایران اور یورپی یونین نے امریکہ کے بغیر ایٹمی معاہدے کو باقی رکھے جانے کے بارے میں مذاکرات شروع کر دیئے اور مذاکرات میں یورپی یونین نے ایٹمی معاہدے کے دائرے میں ایران کے خلاف امریکی پبندیوں کے مقابلے میں ایک پیکیج پیش کرنے کا بھی اعلان کر دیا۔چنانچہ اسلامی جمہوریہ ایران نے تاکید کے ساتھ اعلان کیا ہے کہ توقع ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پیش کئے جانے والے پیکیج میں ایٹمی معاہدے سے متعلق ایرانی قوم کے حقوق کی ضمانت فراہم کی جائے گی۔