برطانوی وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک ناکام
برطانوی وزیرِ اعظم تھریسا مے کے خلاف پارٹی کے اندر عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہو گئی۔
تحریک عدم اعتماد کی رائے شماری میں حکمراں کنزر ویٹو پارٹی کے تین سو سترہ اراکین پارلیمنٹ نے حصہ لیا جن میں تھریسا مے کے حق میں دو سو اور مخالفت میں ایک سو سترہ ووٹ ڈالے گئے۔جبکہ دلچسپ بات یہ ہے کہ انہی کے اڑتالیس ساتھیوں نے خط لکھ کر تھریسا مے کے خلاف رائے شماری کی تجویز بھی دی تھی۔برطانوی وزیراعظم تھریسا مے نے اپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت قیادت کی تبدیلی ملک میں بحران پیدا کرنے کے مترادف ہے اور برطانیہ کسی بھی قسم کی غیر یقینی صورت حال کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انھوں نے کہا کہ وہ بریگزٹ ڈیل مکمل کرنا چاہتی ہیں لیکن آئندہ انتخابات میں پارٹی کی قیادت نہیں کریں گی۔واضح رہے کہ برطانوی وزیرِ اعظم کے خلاف پارٹی کے اندر تحریک عدم اعتماد ان کی جانب سے ایک متنازعہ فیصلے کے بعد پیش کی گئی تھی جس کے تحت برطانیہ اگلے سال مارچ تک یورپی یونین سے نکل جائے گا جبکہ اس فیصلے پر برطانیہ سمیت پورے یورپ میں بحث و گفتگو جاری ہے۔