فرانس میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاج جاری 200 افراد گرفتار
فرانس میں حکومت کی پالیسیوں کے خلاف مسلسل گیارہویں ہفتے بھی پیلی جیکٹ مظاہرین سڑکوں پر نکلے، پولیس سے جھڑپوں اور املاک کو نقصان پہنچانے پر 200 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
فرانسیسی میڈیا کے مطابق توڑ پھوڑ، جلاؤ گھیراؤ اور پولیس سے جھڑپوں کی وجہ سے پیرس اور بعض دیگر شہر اس ہفتے بھی میدان جنگ کا منظر پیش کرتے رہے۔ ایک طرف سے پتھر اور فائر کریکر برسائے گئے جواب میں پولیس نے آنسو گیس کے شیل پھینکے اور پانی کی توپوں کا استعمال کیا، جبکہ 200 سے زائد مظاہرین گرفتار کر لیے گئے۔
واضح رہے کہ 17 نومبر سے جاری صدر میکرون کی پالیسیوں پرعوام کا احتجاج جاری ہے جس پر قابو پانے کے لیے فرانسیسی صدر کی جانب سے 15 جنوری سے 2ماہ پر مشتمل ملک گیر بحث کرانے کے اعلان کے باوجود احتجاج کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ فرانس میں حکومت کی اقتصادی پالیسیوں کے خلاف احتجاج اور پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں اب تک تقریباً دس افراد ہلاک اورسینکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔
فرانس میں تیل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والا احتجاج اب سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاجی تحریک کی شکل اختیار کر چکا ہے جسے روکنے میں حکومت ناکام ہو گئی ہے۔