Jun ۲۳, ۲۰۱۹ ۱۹:۳۱ Asia/Tehran
  • ایران کے خلاف بے بنیاد امریکی دعووں کی تکرار

امریکی وزیر خارجہ نے ایران مخالف بے بنیاد دعووں کو ایک بار پھر دوہراتے ہوئے کہا ہے کہ تہران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کا سلسلہ جاری رہے گا۔

مائک پومپیو نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب تک ایران بقول ان کے دہشت گردی سے دستبردار ہونے اور واشنگٹن کی سفارت کاری کا جواب سفارت کاری سے دینے کا فیصلہ نہ کرلے، تہران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کا سلسلہ جاری رہے گا۔امریکی وزیر خارجہ نے بحیرہ عمان میں دو آئل ٹینکروں پر حملے اور ایران کی حدود میں امریکی ڈرون طیارے کی سرنگونی کے بارے میں واشنگٹن کے دعووں کا ایک بار پھر اعادہ کیا۔انہوں نے اپنے اس بیان میں ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی یک طرفہ علیحدگی کی جانب کوئی اشارہ کیے بغیر جاپانی وزیر ا‏عظم آبے شنزو کے حالیہ دورہ ایران میں تہران کوپیغام پہنچانے کی کوششوں کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے پہلے ہی اپنے ایک بیان میں امریکی حکام کے بار بار کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے عوام سفارت کاری کا جواب سفارت کاری سے، احترام کا جواب احترام سے اور جارحیت کا جواب شجاعانہ دفاع کے صورت میں دیتے ہیں۔امریکی وزیر خارجہ نے، جنہوں نے اس سے پہلے ایران ڈس انفو پروجیکٹ کا راز کھل جانے کے بعد اس کا بجٹ روک دیا تھا اس بار خود اس پروجیکٹ کی کمان اپنے ہاتھ میں لیتے ہوئے دعوی کیا کہ صحیح اور درست معلومات کی بنیاد پر یہ منصوبہ جاری رہے گا۔ایران ڈس انفو منصوبہ امریکی وزارت خارجہ کے ذریعے شروع کیا جانےوالا ایک منصوبہ ہے جس کا مقصد سائیبر اسپیس میں ایران کا مقابلہ کرنا ہے۔دوسری جانب میڈیا رپورٹوں میں کہا ہے گیا ہے کہ امریکی صدر ایران کے خلاف اپنے مشیروں کی جنگ پسندانہ کوششوں سے سخت نالاں ہیں۔رپورٹوں میں صدر ٹرمپ کی اپنے ایک قابل اعتماد ساتھی سے ٹیلی فون پر ہونے والی کفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے اس مکالمے میں اپنے مشیروں کی جنگ پسندی پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق صدر ٹرمپ نے اس مکالمے میں ایران کے خلاف انتقامی کارروائی سے متعلق اپنے بیشتر مشیروں کے مشوروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ لوگ ہمیں ایک نئی جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں جو قابل نفرت ہے، ہمیں مزید جنگوں کی ضرورت نہیں۔ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی رائے دہندگان کے لیے ایک سو تیس ملین ڈالر کے ڈورن طیارے کا نقصان جسے ایران نے مار گرایا ہے، تہران کے خلاف ممکنہ جنگ میں ہونے والے نقصانات کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں۔البتہ امریکی صدر نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ پیر کے روز ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کردی جائیں گی۔انہوں نے دعوی کیا کہ نئی اور شدید ترین پابندیوں کے نتیجے میں ایران کے لیے ایٹمی ہتھیاروں کا حصول انتہائی دشوار ہوجائے گا۔ٹرمپ نے ہفتے کے روز بھی دعوی کیا تھا کہ امریکہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے زیادہ سے زیادہ پابندیاں عائد کرنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ٹرمپ نے یہ دعوی ایسے وقت میں کیا ہے جب ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے آئی اے ای اے نے اب تک کی اپنی پندرہ رپورٹوں میں ایران کی ایٹمی سرگرمیوں کے پرامن ہونے اور جامع ایٹمی معاہدے کی پابندی کیے جانے کی تصدیق کی ہے۔