نیویارک میں عالمی رہنماؤں کی صدر حسن روحانی سے ملاقاتیں
دنیا کے مختلف ملکوں کے سربراہوں نے نیویارک میں صدر ایران ڈاکٹر حسن روحانی سے ملاقات اور باہمی تعلقات، جامع ایٹمی معاہدے ، مغربی ایشیا کے حالات سمیت اہم ترین عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے برطانیہ کے وزیراعظم بوریس جانسن سے ملاقات میں سعودی عرب کی آئیل تنصیبات پر یمن کے حملوں کا الزام ایران پر عائد کرنے پر مبنی تین یورپی ممالک کے حالیہ بیان اور ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات پر شدید تنقید کرتے ہوئے ایٹمی سمجھوتے کے رکن کی حیثیت سے یورپی ٹرائیکا کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد کی ضرورت پر تاکید کی۔صدر حسن روحانی نے اس ملاقات میں مغربی ایشیا میں برطانیہ کی سابقہ موجودگی اور علاقے کے بارے میں اس کی شناخت کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ ان حساس اور پیچیدہ حالات میں ایران کے خلاف برطانیہ ، جرمنی اور فرانس کا اقدام کسی بھی طرح تعمیری اور مفید نہیں رہا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد میں لندن کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے پرعمل درآمد میں کوتاہی برتے جانے پر تنقید کرتے ہوئے یورپی ملکوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایران کے ساتھ یورپ کے تجارتی چینل انسٹیکس سمیت معاہدے کی تمام شقوں پر جلد سے جلد پر عمل کریں ۔ اس ملاقات میں برطانوی وزیراعظم بوریس جانسن نے بھی اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ لندن تہران کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کر رہا ہے کہا کہ برطانیہ ہمیشہ ایٹمی سمجھوتے کا حامی رہا ہے اور رہے گا۔ برطانوی وزیراعظم نے علاقے میں ایران کے موثر کردار کی جانب اشارہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ایٹمی سمجھوتہ جاری رہے گا اور علاقے میں کشیدگی کم ہوگی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے جرمن چانسلر سے ملاقات میں ایٹمی سمجھوتے سے یکطرفہ طور پر امریکہ کے نکل جانے کے بعد اس اہم بین الاقوامی سمجھوتے کے تحفظ کے لئے جرمنی سمیت ایٹمی سمجھوتے کے تمام فریقوں کی ذمہ داریوں اور فرائض پر تاکید کی اور ایران کے خلاف فرانس جرمنی اور برطانیہ کے حالیہ مشترکہ بیان کو بےبنیاد الزام سے تعبیر کیا ۔
اس ملاقات میں جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے بھی ایٹمی سمجھوتے کے تحفظ کی حمایت جاری رکھتے ہوئے اس اہم بین الاقوامی سمجھوتے کے احترام ، ایران کے خلاف پابندیوں کی منسوخی اور ایران و یورپ کے درمیان تجارت کے خصوصی چینل انسٹیکس کو آپریشنل بنانے پرزور دیا۔جرمن چانسلر نے صدرحسن روحانی کی جانب سے اتحاد برائے امید اور ہرمزامن منصوبے کی تجویز کے سلسلے میں کہا کہ وہ پوری سنجیدگی سے اس پہل کا جائزہ لیں گی اور علاقے میں کشیدگی کم کرنے کے لئے ہر عاقلانہ اقدام کی حمایت کریں گی ۔صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے نیویارک میں جاپان کے وزیر اعظم آبے شینزو سے ملاقات میں تمام میدانوں میں تہران اور ٹوکیو کے تعلقات کے فروغ پر تاکید کرتے ہوئے ایٹمی سمجھوتے کے تحفظ کے لئے جاپانی حکومت کی کوششوں کو سراہا۔اس ملاقات میں جاپان کے وزیراعظم نے کہا کہ ٹوکیو ایٹمی سمجھوتے کی حمایت جاری رکھے گا۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے نیویارک میں سوئیزر لینڈ کے صدر والی ماورر سے بھی ملاقات و گفتگو کی اور ایران کے عوام کے خلاف امریکی پابندیوں اور دباؤ کی جانب اشارہ کیا ۔ صدر مملکت نے سوئیزرلینڈ کے صدر سے ملاقات میں کہا کہ واشنگٹن اپنے اعلانیہ موقف کے برخلاف بینکنگ سسٹم حتی دواؤں اور انسانی ضرورت کی چیزوں کی سپلائی میں بھی رکاوٹ کھڑی کرتا ہے ۔
صدر حسن روحانی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایران کے عوام کے خلاف امریکی حکومت کے دشمنانہ اقدامات ریاستی دہشتگردی شمار ہوتے ہیں کہا کہ واشنگٹن بچوں اور بیماروں کا قتل عام کرنے پر تلا ہوا ہے اسی طرح سوئیڈن اور اسپین کے وزرائے اعظم سمیت دیگر عالمی رہنماؤں نے بھی نیویارک میں صدر ایران ڈاکٹرحسن روحانی سے ملاقات کی۔