بریگزیٹ کے معاملے پر برطانیہ اور یورپی یونین میں سمجھوتہ
برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان یورپی یونین سے باہر نکلنے کے طریقہ کار کے بارے میں اتفاق رائے ہوگیا ہے
یورپی کمیشن کے سربراہ ژان کلوڈ یونکر اور برطانوی وزیراعظم نے جمعرات کو اپنے ایک ٹوئیٹ میں بتایا کہ یورپی یونین اور برطانیہ ایک منصفانہ اور متوازن اتفاق رائے تک پہنچ گئے ہیں اور یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ فریقین راہ حل تک پہنچنا چاہتے ہیںیونکر نے اپنے اس ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ اب یورپی کونسل کو لندن اور بریسلز کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کی تائید کرنا چاہئے۔برطانوی وزیر اعظم بوریس جانسن نے بھی ٹوئیٹر پر لکھا کہ بریسلز اور لندن کے درمیان نیا سمجھوتہ ہوگیا ہے جس سے صورت حال ان کے کنٹرول میں آجائےگی۔ برطانوی وزیراعظم جانسن نے کہا کہ برطانوی پارلیمنٹ کو سنیچر کو بریگزیٹ کو انجام تک پہنچانا چاہئے۔یہ ایسی حالت میں ہے کہ ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی ڈی یو پی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس سمجھوتے کی حمایت نہیں کرے گی۔ برطانیہ کے ہاؤسنگ منسٹر رابرٹ جنریک نے ڈی یو پی کے اعلان پر ردعمل میں کہا ہے کہ اس پارٹی کی مخالفت کے باوجود برگزیٹ پر اتفاق رائے ہوسکتا ہے۔اکتیس اکتوبر کو یورپی یونین سے برطانیہ کے نکلنے کی مہلت ختم ہوجائے گی اور وزیراعظم جانسن کی کوشش ہے کہ لندن اکتیس اکتوبر سے پہلے یورپی یونین سے باہر نکل جائے۔