Oct ۰۹, ۲۰۲۰ ۲۱:۵۹ Asia/Tehran
  • نئي تحقیق، کورونا وائرس انسانی جلد پر نو گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے، ہاتھوں کی صفائي بہت اہم ہے

ایک نئي تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ کووڈ-19 کا باعث بننے والا کورونا وائرس انسانی جلد پر نو گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق طبی جریدے جرنل کلینیکل انفیکشیز ڈیزیز میں شائع ہونے والی تحقیق میں بتایا گيا ہے کہ کورونا وائرس انسانی جلد پر نو گھنٹے تک زندہ رہ سکتا ہے جبکہ فلو کا باعث بننے والا وائرس انسانی جلد پر صرف دوگھنٹے ہی زندہ رہتا ہے۔ تحقیق کے نتائج سے ہاتھوں کی صفائی کی اہمیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے جو کووڈ-19 کی روک تھام کا اہم ذریعہ ہے۔ تحقیق میں کہا گيا ہے کہ ہاتھوں پر سینی ٹائزر کے استعمال سے یہ دونوں ہی وائرس فوری طور پر ناکارہ ہوجاتے ہیں۔

کورونا وائرس نظام تنفس کو متاثر کرتا ہے اور ہوا میں موجود ذرات سے پھیلتا ہے جو کسی متاثرہ فرد کی کھانسی یا چھینک سے خارج ہوتے ہیں جو قریب موجود انسان کی ناک یا منہ پر گرتے ہیں اور سانس لینے کے دوران اندر چلے جاتے ہیں۔ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ اس وقت بھی ہوتا ہے جب انسان کسی ایسی چیز کی سطح کو چھوئے جس پر یہ وائرل ذرات موجود ہوں اور اس کے بعد وہ اپنے منہ، ناک یا آنکھوں کو چھوئے۔ اس نئی تحقیق میں جاپان کی کیوٹو یونیورسٹی آف میڈیسین کے محققین نے انسانی جلد کے نمونوں سے اسکن ماڈل تیار کیے جو مردہ انسانوں کے ٹشوز سے حاصل کیے گئے تھے۔

محققین نے دریافت کیا کہ کورونا وائرس انسانی جلد کے نمونوں پر نو گھنٹے چار منٹ تک زندہ رہا جبکہ فلو وائرس میں یہ وقت دو گھنٹے سے کچھ زیادہ تھا۔ جب اس وائرس کو کھانسی یا چھینک کے دوران خارج ہونے والے ذرات کی نقل میں ملایا گیا تو یہ جلد میں نو کی بجائے گيارہ گھنٹے تک موجود رہا۔ تاہم ہینڈ سینٹی ٹائزر کے استعمال سے پندرہ سیکنڈ میں وائرس ناکارہ ہوگیا۔

ٹیگس