Nov ۰۳, ۲۰۲۱ ۱۱:۰۳ Asia/Tehran
  • کرہ ارض کو بچانے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت

جنگلات کی کٹائی کا معاہدہ درجہ حرارت میں اضافے کو 1.5 ڈگری سیلسیس تک محدود کرنے کے ہدف کے لیے اہم ہے۔

گلاسگو اجلاس میں عالمی رہنماؤں نے 2030 تک جنگلات کی کٹائی کو ختم کرنے کے لیے اربوں ڈالر کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ یہ وعدہ ماحولیاتی گروپس کو لاحق تشویش کے ساتھ سامنے آیا جن کا کہنا تھا کہ کرہ ارض کو بچانے کے لیے مزید فوری کارروائی کی ضرورت ہے۔

سمٹ کی میزبان برطانوی حکومت کے مطابق اس عہد کو تقریباً 20 ارب ڈالر کی سرکاری اور نجی فنڈنگ کی حمایت حاصل ہے اور 100 سے زائد رہنماؤں نے اس کی توثیق کی ہے جو دنیا کے 85 فیصد سے زیادہ جنگلات کی نمائندگی کرتے ہیں، جن میں ایمیزون کے برساتی جنگل، کینیڈا کا شمالی بوریل جنگل اور کانگو بیسن برساتی جنگل شامل ہے۔

اس معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں برازیل اور روس بھی شامل ہیں جن پر اپنے علاقوں میں جنگلات کی کٹائی میں تیزی لانے پر تنقید کی جاتی رہی ہے۔اس کے علاوہ امریکہ، چین، آسٹریلیا اور فرانس نے بھی اس پر دستخط کیے ہیں۔

گلاسگو میں جنگلات کا معاہدہ دو متوقع اعلانات میں سے پہلا تھا جس میں حکومتیں میتھین (ایک طاقتور گرین ہاؤس گیس) کے اخراج کو اس دہائی میں 30 فیصد تک کم کرنے کے لیے ایک عالمی معاہدے کی رونمائی کرنے والی ہیں۔

2030  تک جنگلات کی کٹائی اور زمینی انحطاط کو روکنے اور اس کو ریورس کرنے کے لیے سمٹ معاہدے میں مقامی لوگوں کے حقوق کو محفوظ بنانے اور جنگلات کے محافظوں کے طور پر ان کے کردار کو تسلیم کرنے کے وعدے شامل ہیں۔

اس معاہدے میں 200 سے زائد ممالک، کمپنیاں اور مقامی گروہوں نے 2020 تک جنگلات کی کٹائی کی شرح کو نصف کرنے اور 2030 تک اسے ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

تاہم رواں سال کے شروع میں ہونے والے ایک جائزے سے پتا چلتا ہے کہ معاہدے کے سات سال بعد بھی عملی طور پر کوئی بھی حکومت اپنی ذمہ داریاں نبھانے کے لیے تیار نہیں ہے۔

برازیل میں 2020 میں جنگلات کی کٹائی میں اضافہ ہوا جس کے نتیجے میں میتھین کے اخراج میں 9.5 فیصد اضافہ درج کیا گیا ہے جبکہ دیگر ممالک میں بھی معاہدے کے حوالے سے مشابہ صورتحال کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

ٹیگس