ملک میں افراط زر کی شرح زیادہ اور ناقابل قبول ہے، امریکی وزارت خزانہ کا اعتراف
امریکی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ملک میں افراط زر کی شرح زیادہ اور ناقابل قبول ہے۔
امریکہ میں گذشتہ ایک سال میں افراط زر کی شرح نو اعشاریہ ایک فیصد تک پہنچ گئی جو گذشتہ چارعشروں کی ریکارڈ شرح شمار ہوتی ہے۔
امریکی ماہرین معاشیات سے کئے جانے والے وال اسٹریٹ جرنل کے سروے نتائج کے مطابق جون میں اشیائے صرف کی قیمتوں میں آٹھ اعشاریہ آٹھ فیصد تک اضافے کی توقع کی جا رہی تھی جبکہ یہ شرح مئی کے مہینے کی سالانہ شرح سے کہیں زیادہ رہی ہے۔
امریکی وزیر خزانہ نے ملک میں افراط زر کی ریکارڈ شرح کے بارے میں دعوی کیا ہے کہ افراط زر کی شرح نیچے لانا حکومت کی اہم اقتصادی ترجیحات میں شامل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ میں افراط زر کی شرح میں تقریبا نصف اضافہ صرف ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کے نتیجے میں ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ میں ایندھن کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے اسٹریٹیجک ذخائر سے استفادہ کرنے کی کوششش کی جا رہی ہے۔