Aug ۰۸, ۲۰۲۲ ۱۵:۴۶ Asia/Tehran
  • یوکرین کی برہمی پرایمنسٹی انٹرنیشنل کا اظہار افسوس

ایمنسٹی انٹر نیشنل نے یوکرینی فوج کی جانب سے غیر فوجیوں کو انسانی ڈھال بنانے پر مبنی اپنی رپورٹ پر یوکرین کے رد عمل پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اعلان کیا ہے کہ اسے یوکرینی فوج کی جانب سے غیر فوجیوں کو انسانی ڈھال بنانے پر مبنی اپنی رپورٹ پر یوکرین کے رد عمل پر گہرا افسوس ہے۔

یاد رہے کہ ایمنسٹی انٹر نیشنل نے اپنی  رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرینی فوج کی جانب سے اختیار کی جانے والی جنگی حکمت عملی انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور عام شہریوں کے لئے نہایت خطرناک ہے۔ایمنسٹی انٹر نیشنل کی رپورٹ میں آیا ہے کہ یوکرینی فوجی، رہائشی علاقوں میں فوجی اڈے قائم کر کے اپنے ہتھیاروں کی حفاظت کر تے  ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سیکریٹری جنرل ایگنس کالامارڈ نے کہا ہے کہ یوکرینی فوج کی جانب سے اختیار کی جانے والی حکمت عملی انسانی حقوق سے متعلق بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہونے اور عام شہریوں کے لئے نہایت خطرناک ہونے کی دستاویزات بھی موجود ہیں ۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی نے ایمنسٹی انٹر نیشنل پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ حکومت روس کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

دوسری جانب فنلینڈ کے صدر نے خبردار کیا ہے کہ یوکرین کی جنگ  سے یورپ کو اقتصادی جمود کا سامنا کرنا پڑے گا۔تاس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فنلینڈ کے صدر ساؤلی نینیستو نے اتوار کی رات کہا کہ فنلینڈ کے عوام اور یورپی یونین کے تمام رکن ممالک کو اس حقیقت کو تسلیم کر لینا چاہئے کہ اس صورت حال میں معاشی ترقی نہیں ہو گی اور اس سے یورپ کے اتحاد پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ ترقی کا اچانک رک جانا بہت سے مسائل و مشکلات کا باعث بن سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ ابھی سے یوکرین کے جنگ کے منفی نتائج پر توجہ دی جائے اس لئے کہ روس اور یورپ کے تعلقات اور خاص طور سے روس اور فنلینڈ کے تعلقات کا دارومدار یوکرین جنگ کے نتائج پر ہے۔

یورپی یونین نے جنگ یوکرین کی بنا پر روس پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی غرض سے‎ امریکہ کے ساتھ مل کر شدید ترین پابندیاں عائد کی ہیں جس کے جواب میں روس نے بھی کچھ اقدامات کئے ہیں جن میں  یورپ کے لئے گیس کی سپلائی  روک دینا بھی شامل ہے۔  روس کی اس پابندی سے یورپ میں توانائی کا بحران پیدا ہو گیا ہے اور گیس کی قیمت کئی گنا بڑھ گئی ہے جبکہ تیل کی قیمت بھی دوگنا ہو گئی ہے جس سے یورپی عوام کے لئے  اخراجات پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے۔  رپورٹیں بتاتی ہیں کہ یورپی ملکوں میں معاشی  بحران مسلسل شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ چنانچہ مغرب کو اس وقت ایک المناک اقتصادی صورت حال کا سامنا ہے جس سے نمٹنا پورے یورپ کے لئے ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔

ٹیگس