برطانیہ؛ مختلف شعبوں میں ہڑتالوں کا بازار گرم
برطانیہ میں نرسوں کے بعد اب بس ڈرائیوروں نے بھی تنخواہوں میں اضافے کی نئی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے یکم فروری سے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
سحر نیوز/دنیا: غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانیہ میں البیلیو کمپنی سے تعلق رکھنے والے یونائیٹ کے 1900 ممبران یکم، 2 اور 3 فروری کو ہڑتال کریں گے۔
یونائیٹ کے جنرل سیکرٹری شیرن گراہم کا کہنا ہے البیلیو کمپنی ایک مالدار کمپنی ہے جس نے یہ دولت ملازمین کی انتھک محنت کے بعد کمائی ہے، کمپنی ملازمین کی توقعات کے مطابق مناسب تنخواہوں کی پیشکش کر سکتی تھی لیکن وہ ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یونائیٹ ملازمین کی نوکریوں، تنخواہوں اور سہولتوں کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے، البیلیو کے ملازمین کو ہر قدم پر ہماری حمایت حاصل رہے گی۔
تنخواہوں کے معاملے پر بس ڈرائیوروں کی ہڑتال کی صورت میں لندن میں 50 کے قریب روٹ متأثر ہونے کا امکان ہیں۔
دوسری جانب برٹش ریل ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کے ملازمین کے ایک حصے اور ڈرائیونگ ٹیسٹ ایگزامینرز نے بھی اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ چند روز میں مہنگائی میں اضافے اور حکومت کی عدم توجہی کے خلاف احتجاجاً ایک بار پھر ہڑتال اور کام کی شرائط اور اجرتوں کو بہتر بنانے کا مطالبہ کریں گے۔
دریں اثنا گزشتہ جمعہ کے روز، انگلینڈ کے شمال میں واقع اسکاٹ لینڈ میں اساتذہ نے کام کے نامناسب حالات، بہتر زندگی کے اخراجات میں اضافے اور اجرتوں کی کمی کے خلاف پیر کو بھی ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ اسی دوران برطانیہ بھر کے ایمبولینس کے کارکنوں نے بھی دوبارہ کام چھوڑ ہڑتال کرنے کی دھمکی دی ہے۔
پچھلے مہینے اور رواں ماہ کے دوران برطانیہ میں ہسپتال کے کارکنوں، نرسوں ، ایمبولینس کےعملے، ریلوے ملازمین، ٹیکسی ڈرائیوروں اور بس ڈرائیوروں نے مہنگائی، ملازمتوں کے تحفظ کے فقدان اور اجرتوں کی کمی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کام بند کر دیا تھا۔
برطانیہ میں مزدوروں کی ہڑتالیں، جو گرمیوں میں شروع ہوئی تھیں اب وسیع تر شکل اختیار کرتی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں اشیائے صرف کی قیتموں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے لوگوں نے اس سال کرسمس اور نئے سال کی خریداری کم کی ہے جس کی وجہ سے ریٹیل مارکیٹ کو بحران کا سامنا ہے۔