صیہونی وزیر اعظم کے پاؤں لڑکھڑانے لگے
مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں بنیامین نیتن یاہو سے نفرت میں اضافہ ہو گیا ہے اور لوگوں کی اکثریت ان کے وزیراعظم رہنے کے خلاف ہوگئی ہے۔
سحرنیوز/ دنیا :ارنا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ گزشتہ شب بھی جاری رہا جن میں لاکھوں صیہونیوں نے شرکت کی ۔ گزشتہ شب تل ابیب احتجاجی مظاہروں کا مرکز رہا اور لاکھوں صیہونیوں نے ریلیاں نکالیں اور مظاہرے کئے ۔ کل رات کے مظاہروں کے بعد ذرائع کا کہنا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو اپنی حکومت کے حوالے سے تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
یہ مظاہرے لگاتار 31 ہفتوں سے جاری ہیں ۔ نیتن یاہو کی انتہاپسند کابینہ کے خلاف، صیہونیوں کے مظاہروں میں ہر ہفتے شدت آتی جا رہی ہے ۔
ہفتے کی شب ہونے والے مظاہروں کے دوران مظاہرین نے نیتن یاہو حکومت کی عدالتی اصلاحات کو عدلیہ کے خلاف بغاوت قرار دیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ اصلاحات کے نتیجے میں عدلیہ کے اختیارات کم اور مجریہ اور مقننہ کی پوزیشن مضبوط ہوجائے گی۔
واضح رہے کہ نیتن یاہو کو رشوت ستانی اور مالی بدعنوانیوں کے مختلف مقدمات کا سامنا ہے- اس لئے صیہونی وزیر اعظم کے مدمقابل پارٹیوں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو عدالتی قوانین میں اصلاحات لاکر اپنی بدعنوانیوں کی پردہ پوشی اور اپنے خلاف کیسز کو بند کرنا چاہتے ہیں۔
سیاسی اور اسٹریٹیجک امور کے ماہرین، حتی کہ صیہونی مبصرین اور سیاست دانوں کا خیال ہے کہ مقبوضہ سرزمینوں کی موجودہ صورت حال اس غیرقانونی حکومت کی لرزتی بنیادوں اور تباہی کی جانب بڑھتے اندرونی حالات کی عکاسی کر رہی ہے۔