اسپین ، ناروے اور آئرلینڈ سمیت کئی دیگر ممالک کی جانب سے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
اسپین اور ناروے نے آج فلسطین کو باضابطہ طور پر آزاد ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔
سحرنیوز/ دنیا: موصولہ خبروں کے مطابق ناروے اور اسپین نے آج منگل کو اعلان کیا کہ وہ فلسطین کی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرتے ہیں اور آئرلینڈ بھی جلد ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرنے والا ہے-
اسپین کے وزیرِ اعظم پیڈرو سانچیز نے کہا ہے کہ فلسطین پر مظالم کی، تاریخ میں مثال نہیں ملتی، امن کا قیام ہم سب کی ذمے داری ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ فلسطین کو تسلیم کرنا اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہے، فلسطین کو تسلیم کرنا تاریخی لمحہ ہے۔ اسپین کے وزیر اعظم نے تاکید کی ہے کہ فلسطین کو تسلیم کئے جانے کا فیصلہ کسی کے خلاف نہیں ہے بلکہ فوقیت بحران غزہ کو ختم کرنا اور امن کے حصول میں مدد کرنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اسرائیل کے خلاف نہیں ہے اور کل سے دو حکومتوں کی تشکیل کی راہ حل پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ انھوں نے غزہ کے خلاف جنگ بند کئے جانے اور انسان دوستانہ امداد ارسال کئے جانے کی ضرورت کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ امن کانفرنس کی تشکیل کے لئے عرب ملکوں کے ساتھ تعاون بھی بڑھایا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہ اقدام ایک راہ حل کے طور پر عمل میں لایا گیا ہے۔ اسپین کے وزیراعظم نے کہا کہ مشرقی بیت المقدس کی مرکزیت میں فلسطین کو تسلیم کئے جانے کے خوشگوار نتائج برآمد ہوں گے۔
آج صبح، ناروے نے بھی سرکاری طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا باضابطہ اعلان کیا۔ ناروے کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ناروے کی طرف سے فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا عمل نافذ ہو گیا ہے- بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ متعدد دیگر ہم خیال یورپی ممالک اسی تاریخ کو فلسطین کو باضابطہ طور پر تسلیم کریں گے۔
اسپین، ناروے اور آئرلینڈ کے ساتھ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ایک سو ترانوے رکن ممالک میں سے ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے والے ممالک کی تعداد بڑھ کر ایک سو سینتالیس ہو گئی ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق آئرلینڈ بھی آج باضابطہ طور پر فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلے گا۔ دوسری جانب آئرلینڈ کے وزیر خارجہ مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ یورپی یونین غزہ میں اسرائیلی جنگ پر اسرائیل کے خلاف پابندیوں پر غور کر رہا ہے۔
مائیکل مارٹن نے کہا ہے کہ اسرائیل عالمی عدالت کا فیصلہ نہیں مانتا تو اس پر یورپی یونین کی پابندیاں لگ سکتی ہیں، اسرائیل کے خلاف یورپی یونین کی پابندیوں کی آئرلینڈ حمایت کرے گا-