ہارورڈ یونیورسٹی کا ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار، حکومت نے یونیورسٹی کی وفاقی امداد بند کر دی
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار کے بعد امریکا کی صف اوّل کی ہارورڈ یونیورسٹی کی وفاقی امداد منجمد کر دی گئی۔
سحرنیوز/دنیا: غیرملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے جمعے کے روز ہارورڈ یونیورسٹی کو خط بھیجا جس میں دیگر مطالبات کے علاوہ کہا گیا کہ یونیورسٹی میں طلبہ اور فیکلٹی کے اختیارات کم کیے جائیں۔ خط میں یونیورسٹی کو کہا گیا کہ بیرونِ ملک سے آئے طلبہ کی خلاف ورزیوں کو فوراً وفاقی حکام کو رپورٹ کیا جائے اور ہر تعلیمی شعبے پر نظر رکھنے کے لیے کسی بیرونی ادارے یا شخص کی خدمات حاصل کی جائیں۔ لیکن ہارورڈ یونیورسٹی نے ان مطالبات کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ ہارورڈ کے صدر ایلن گاربر نے اپنے بیان میں کہا کہ کوئی بھی حکومت، چاہے کسی بھی جماعت کی ہو، یہ فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں کہ نجی یونیورسٹیاں کیا پڑھائیں، کس پر تحقیق کریں اور کس کو داخلہ یا ملازمت دیں۔ ہارورڈ کے وکلاء نے بھی کہا کہ یونیورسٹی وہ مطالبات ماننے کے لیے تیار نہیں جو موجودہ یا کسی بھی انتظامیہ کے قانونی اختیارات سے تجاوز کرتے ہوں۔ ہارورڈ کے انکار سے ملک کی سب سے امیر یونیورسٹی اور ٹرمپ انتظامیہ کے درمیان تصادم کی صورت بن گئی۔ ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار کے بعد امریکی محکمہ تعلیم نے ہارورڈ یونیورسٹی کی وفاقی امداد منجمد کر دی۔