ایران؛ بلوے اور فسادات کرانے والے شرپسندوں کا لیڈر گرفتار
ایرانی پولیس کا کہنا ہے کہ بلووں اور فسادات کو ہوا دے کر انہیں بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کے ایجنڈے پر کام کرنے والے ایران دشمن ٹیلی ویژن چینلوں کے رابطہ کار کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
سحر نیوز/ایران: ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق تہران کی پولیس چیف کرنل جلیل موقوفه ای نے کہا ہے کہ ایران میں رونما ہونے والے ناخوشگوار واقعات، بلووں اور فسادات میں کلیدی کردار ادا کرنے اور ان شرپسندانانہ واقعات کو لیڈ کرنے والے چند عناصر کو اس کے خفیہ ٹھکانے سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ہونے والے شرپسند کا ریکارڈ ماضی میں خراب رہا ہے اور وہ اس سے پہلے بھی اس قسم کے واقعات میں ملوث رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتاری کے وقت شرپسند نے بھر پور مزاحمت کی لیکن پولیس کے جوانوں نے اسے قابو کر لیا۔
اس سے قبل ایران کے صوبے مازندران کے صدر مقام ساری کے پبلک پراسیکیوٹر سید محمد کریمی نے ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو میں صوبے کے حالیہ بلووں کے دوران کوملہ اور داعش کے کئی عناصر کو گرفتار کئے جانے کی اطلاع دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن نے عام شہریوں کو قتل اور ان کا خون بہانے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔
سید محمد کریمی کا کہنا تھا کہ جولوگ بلوؤں کی کال دیتے ہیں، عام شہریوں کے قتل کا منصوبہ ان کے ایجنڈے میں شامل ہوتا ہے اور پھر قتل کی ان وارداتوں کا الزام حکومت پر عائد کرنے کی کوشش اور پروپیگنڈہ کرتے ہیں۔
در ایں اثناء سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بری یونٹ نے کہا ہے کہ عراقی کردستان کے علاقے میں عالمی سامراج سے وابستہ دہشت گردوں اور ایران مخالف گروہوں کے ٹھکانوں کو تباہ کرنے کے لیے حمزہ سید الشہداء (ع) فورس نے اپنے آپریشن کا آغاز کردیا ہے۔ عراق کے شمالی علاقے میں واقع دہشت گرد گروہوں کے ہیڈ کوارٹر کو حمزہ سید الشہداء بیس سے توپ خانے کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔
گزشتہ چند روزکے دوران دہشت گرد گروہوں نے ایران کے اندر عوامی احتجاج کا سہارا لے کر شمال مغرب کے سرحدی شہروں میں اشتعال انگیزیاں اور دہشت گردی پھیلانے کی کوششیں کی تھیں۔