صدر پاکستان نے اسلامی مقدسات کی توہین سے متعلق متنازع بل واپس کردیا
صدر پاکستان نے اسلامی مقدسات کی توہین سے متعلق متنازع بل پراعتراضات عائد کرتے ہوئے کوڈ آف کرمنل پروسیجر ترمیمی بل 2023ء اعتراض لگا کر واپس کردیا۔
صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اسلامی مقدسات کی توہین کے قوانین میں منظور شدہ ترمیمی بل کی منظوری نہیں دی کہ جسے پاکستان کے مختلف مسالک کے وسیع اعتراض و احتجاج کے باوجود 17 جنوری کو قومی اسمبلی اور7 اگست کو سینٹ میں منظور کیا گیا تھا۔
صدر پاکستان عارف علوی نے بل پر اعتراضات میں آئین کے آرٹیکل 8 ،9، 10، 10 اے اور 14 کا حوالہ دیا اور اعتراض کیا کہ مجوزہ بل کے تحت جرم کو ناقابل ضمانت اور پولیس کو بنا وارنٹ گرفتاری کا اختیار دیا گیا، بل میں دیئے گئے اختیارات پولیس کے دائرہ اختیار سے بڑھ کر ہیں۔
صدر نے اعتراض کیا کہ بل کے تحت دیئے گئے اختیارات غلط مقاصد کے لیے استعمال ہوسکتے ہیں، بل کے معصوم شہریوں کے خلاف بھی غلط استعمال ہونے کا خدشہ ہے، پارلیمنٹ مجوزہ بل میں دیئے گئے اختیارات کے غلط استعمال کا نوٹس لے۔
پاکستان کی بعض مذہبی جماعتیں منجملہ شیعہ جماعتوں کا کہنا ہے کہ توہین مذہب کے قوانین سخت کئے جانے کے ذریعے در حقیقت انتہا پسند عناصر مذہبی اقلیت کو دبانے یا اندرون ملک تفرقہ انگیزی کیلئے موقع کی تلاش میں ہیں۔