Sep ۱۸, ۲۰۱۷ ۱۸:۲۲ Asia/Tehran
  • امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کے خلاف جاری اقدامات

امریکہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی بدستور جاری ہے-

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اتوار کی رات کو نیویارک میں امریکہ میں مقیم ایرانیوں ، مشہور شخصیات اور عمائدین کے اجتماع میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ایٹمی معاہدہ، علاقے اور دنیا کی سیاسی تاریخ میں ہمیشہ زندہ و پایندہ رہے گا کہا کہ ایرانی قوم ہمیشہ اپنے وعدوں پر قائم رہی ہے اور جب تک کہ فریقیں اپنے وعدوں کی پابندی کریں گے ایرانی بھی اپنے عہد پر باقی رہیں گے-

امریکہ برسوں سے ایران مخالف دشمنانہ پالیسی اپنائے ہوئے ہے ایک ایسی پالیسی کہ جو کسی بھی منطق اور بین الاقوامی قوانین سے سازگار نہیں ہے- مشترکہ جامع ایکشن پلان یا ایٹمی معاہدے پر سولہ جنوری دوہزار سولہ سے عملدرآمد شروع ہوا - لیکن امریکہ نے اس ایٹمی معاہدے کے ایک فریق کی حیثیت سے نہ صرف اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ہے- بلکہ اسی پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے وائٹ ہاؤس نے ایران مخالف پروپیگنڈے بھی تیز کردیئے ہیں- 

واضح رہے کہ امریکہ کی وزارت خزانہ نے جمعرات چودہ ستمبر کو اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے دشمنانہ اقدامات جاری رکھتے ہوئے نئی پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ہی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف ایٹمی پابندیوں کو معلق رکھنے کی مدت مزید ایک سو بیس روزتک بڑھا دی ہے - امریکا کی وزارت خزانہ نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن نے ایرانی اور غیر ایرانی افراد اور کمپنیوں کو سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی حمایت کرنے اور امریکی بینکوں پر سائبر حملے میں ملوث  ہونے کی بنا پر اپنی اقتصادی پابندیوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے-

ایران کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنا ہی ، ان غیر منطقی اقدامات کی توجیہ کے لئے امریکی ہتھکنڈہ ہے- ایرانی باشندوں کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنا صرف اس لئے ہے تاکہ ایرانی عوام کو ایذائیں پہنچائی جائیں اور ان کو بندشوں میں رکھا جائے لیکن ایرانی قوم نے بھی ان پابندیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ہمیشہ امریکہ کی جارحانہ پالیسیوں کے خلاف استقامت کا مظاہرہ کیا ہے- 

ان اقدامات کے خلاف ایران کا موقف بہت واضح اور روشن ہے- صدرمملکت حسن روحانی نے اس سلسلے میں کہا کہ ایٹمی معاہدہ کوئی دوطرفہ سمجھوتہ نہیں بلکہ یہ چند فریقی سمجھوتہ ہے جس کی تصدیق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی کی ہے- انہوں نے کہا کہ جوہری معاہدے سے نکلنے کا مقصد اس معاہدے کو سبوتاژ کرنا ہے جو کسی کے لئے باعث فخر بات نہیں ہے۔

جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ملت ایران ان تمام تر پابندیوں اور دباؤ کے مقابلے میں ڈٹی ہوئی ہے اور ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں تسلط پسند نظام کا کوئی بھی غلط اقدام، اسلامی جمہوریہ ایران کے سخت ردعمل کا باعث بنے گا-

رہبرانقلاب اسلامی نے اتوار کی صبح، پولیس اکیڈمی میں پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے امریکہ کی گستاخی کی جانب اشارہ کیا اور اس بات پر تاکید فرمائی کہ امریکہ، جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ہر روز کوئی نہ کوئی شرارت اور شیطنت انجام دے رہا ہے جس سے امام خمینی ( رح ) کی اس بات کی سچائی ثابت ہوتی ہے کہ  امریکہ بڑا شیطان ہے اور حقیقت میں حکومت امریکہ، سب سے خبیث ترین شیطان ہے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ایٹمی مذاکرات کے دوران تمام تر وعدوں اور بحث و مباحثے کے باوجود، ایٹمی مذاکرات اور اس کے نتائج کے بارے میں امریکہ کا رویہ مکمل ظالمانہ اور ہٹ دھرمانہ ہے۔

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے دیگر اقوام کے لیے رول ماڈل بن جانے کو ملت ایران سے دشمنی میں اضافے کی اہم ترین وجہ قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ امریکہ کے مفسد، دروغ گو اور فریب کار حکمراں بڑی بے شرمی کے ساتھ ایران کے عوام اور اسلامی حکومت پر دروغ گوئی کا الزام عائد کرتے ہیں، حالانکہ ایران کے عوام نے پوری صداقت کے ساتھ آگے قدم بڑھایا ہے اور پوری صداقت کے ساتھ اس راستے پر آخر تک گامزن رہیں گے۔ 

بلاشبہ ملت ایران کے ساتھ امریکہ کی دشمنی کی اصلی وجہ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے ، دوسری قوموں کے لئے رول ماڈل بن جانا ہے- امریکہ اپنے زعم ناقص میں ان اقدامات کے ذریعے ایک تیر دو نشانے کی پالیسی اپنائے ہوئے ہے- امریکہ ایک طرف تو اس کوشش میں ہے کہ علاقے میں ایرانو فوبیا کو بڑھاوا دے تو دوسری جانب امریکہ، ایٹمی معاہدے کے تعلق سے ایسا نیا معاہدہ وجود میں لانے میں کوشاں ہے کہ جو امریکہ کے تسلط پسندانہ اہداف کے مطابق ہو-

 

ٹیگس