Apr ۲۱, ۲۰۱۸ ۱۶:۲۳ Asia/Tehran
  • اقوام متحدہ کو اسرائیلی اقدامات، شرمناک ہونے کا اعتراف

مشرق وسطی کے امور میں اقوام متحدہ کے کوارڈی نیٹر نیکلای ملادینوف نے غزہ پٹی میں جمعے کو ہونے والے مظاہروں میں پندرہ سالہ فلسطینیوں کی شہادت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی اسنیپروں کے ہاتھوں فلسطینی بچوں کو نشانہ بنانا شرمناک ہے-

نیکلای ملادینوف نے تاکید کے ساتھ کہا کہ صیہونی حکومت کے اس وحشیانہ اقدام کی تحقیق ہونا چاہئے- پندرہ سالہ فلسطینی نوجوان محمد ابراہیم ایوب ، جبالیا میں جمعے کو صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں شہید ہوگیا- واپسی کے حق کے زیرعنوان فلسطینی شہریوں کے جمعے کو ہونے والے مظاہروں میں چار فلسطینی شہید اور چھے سو پینتالیس زخمی ہوگئے- تیس مارچ سے بیس اپریل تک وطن واپسی کے حق کے زیرعنوان جاری فلسطینیوں کے مظاہروں میں چالیس سے زیادہ فلسطینی، صیہونی فوجیوں کی گولیوں کا نشانہ بن کر شہید اور چارہزار سے زیادہ زخمی ہوچکے ہیں- شہید ہونے والوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں-

صیہونی حکومت کے جرائم اس قدر واضح اور نمایاں ہیں کہ جو شخصیت یا ادارہ یا بین الاقوامی کمیٹی اس کی تحقیقات کرتی ہے وہ بخوبی صیہونی جرائم کی جانب متوجہ ہوجاتی ہے اور اپنی رپورٹوں اور موقف میں بچوں کے سلسلے میں اسرائیل کے مجرمانہ رویے سے نفرت و بیزاری کا اظہار کرتی ہے- امریکی روزنامہ نگار ریچرڈ سیلورسٹن نے بھی صیہونی حکومت کو بچوں کی قاتل حکومت قرار دیا ہے - ریچرڈ سیلورسٹن نے فلسطینیوں کے خلاف صیہونیوں کے جرائم کے بارے میں کہا کہ اسرائیل، فلسطینی بچوں پر بہت ظلم کررہا ہے اور انھیں براہ راست اپنے تشدد کا نشانہ بناتا ہے- سیلورسٹن نے مزید کہا کہ اسرائیل، فلسطینی بچوں کا قاتل ہے-

انیس سو اڑتالیس میں فلسطین پرقبضے کے وقت سے ہی فلسطینی بچے جنگی جرائم کی اصلی قربانی ہیں- منظرعام پرآنے والے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ ایک عشرے میں پندرہ سو سے زیادہ فلسطینی بچے شہید اور آٹھ ہزار سے زیادہ  فلسطینی بچوں کو جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑی ہیں- صیہونی حکومت ان حکومتوں میں سرفہرست ہے جو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بچوں کو گرفتار کرکے ان پرمقدمہ چلاتی ہے اور جیلوں میں مختلف طریقوں سے ان پرتشدد کرتی ہے-صیہونی حکومت کے مسائل کے ماہر، علاء الفار کا کہنا ہے کہ صیہونی حکومت کا نام اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں رکھنے کی درخواستیں ایسا اقدام ہے کہ جس پر عالمی برادری کو توجہ دینا چاہئے- بچوں سمیت فلسطینی عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے پرتشدد اقدامات ، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا کھلا مصداق ہیں- یہ ایسی حالت میں ہے کہ صیہونی حکومت کے سلسلے میں اقوام متحدہ کی کمزور پالیسی بدستور جاری ہے اور فلسطینی بچوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کے اعتراف کے باوجود اقوام متحدہ، مغرب کے دباؤ کی وجہ سے صیہونی حکومت کا نام بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی حکومتوں کی فہرست میں شامل نہیں کرتی- اس ماحول میں صیہونی حکومت، پوری آزادی سے بچوں کے خلاف اپنے جرائم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے اور یہ صورت حال اس بات کا باعث ہے کہ دنیا ، بچوں کی قاتل حکومت کی وحشی گری کا تماشہ دیکھتے رہنے پر مجبورہے- صیہونی حکومت کے جرائم کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے مختلف ادارے اور حکام کی رپورٹیں بھی کامل و جامع ہونے کے باوجود اس ادارے کے مختلف دفاتر میں فائلوں کے حوالے کردی جاتی ہیں اور اب تک کبھی بھی اسرائیل کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا گیا اور اس کا مواخذہ نہیں کیا گیا-

ٹیگس