Nov ۱۴, ۲۰۱۸ ۱۰:۰۲ Asia/Tehran
  • ذیابیطس کا عالمی دن

شوگر کاعالمی دن منانے کا ایک مقصد اس بیماری کے لاحق ہونے کی وجوہات اور اس سے بچاؤ کے طریقوں پر عمل کرنا ہے۔

دنیا بھر میں ہر سال 14نومبر کو  انٹرنیشنل ذیابیطیس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) کے تحت ذیابیطس (شوگر) کا عالمی دن منایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کا مقصد دنیا میں عام آگاہی پھیلانا ہے اس لئے کہ ہر6 سیکنڈ میں ایک زندگی شوگر کی نذر ہوتا ہے۔

آئی ڈی ایف اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) نے شوگر کی بڑھتی ہوئی خطرناک شرح کے پیش نظر عوام میں شوگر سے بچاؤ اور بروقت علاج کے لیے عام آگہی پیدا کرنے کیلے پہلی بار 1991 کو شوگر کا عالمی دن منایا تھا۔

آئی ڈی ایف ہر سال عالمی دن کو ایک عنوان دیتی ہے جس کامقصد شوگر کی عام وجوہات، اسباب، تحفظ اور باقاعدگی سے علاج کے بارے میں شعور پیدا کرنا ہوتا ہے اور رواں برس اس تنظیم نے خاندان کی اہمیت کے پیش نظر عنوان دیا ہے۔

شوگر ایک ایسا مرض ہے جو کم و بیش جسم کے ہر نظام کو متاثر کرتا ہے، اس کے اثرات فرد سے لے کر معاشرے تک محیط ہیں، شوگر جسمانی، ذہنی، سماجی اور معاشی لحاظ سے انسانی معاشرے پر اثر انداز ہوتی ہے۔

 

واضح رہے کہ غیر متعدی امراض (Non-Communicable Diseases) سے فوت ہونے والوں کی تعداد متعدی امراض سے فوت ہونے والوں سے زیادہ ہے اورغیر متعدی امراض میں شوگر سرفہرست ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ "Global Status Report on Non-Communicable Diseases 2014" کے مطابق غیر متعدی امراض دنیا میں ہونے والی کل اموات کا 68 فیصد بنی تھیں، ان اعداد وشمار کی "IDF Atlas 2015" کی رپورٹ میں بھی تصدیق کی گئی تھی، اس Atlas کے مطابق شوگر سے مرنے والوں کی تعداد 50 لاکھ تھی، جو کہ ٹی بی، ملیریا اور ایڈز سے ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد سے تقر یباً 15لاکھ زیادہ تھی۔

 

ٹیگس