ذائقہ یا زہر؟ وہ مقبول غذائیں جو خاموشی سے صحت کو تباہ کر رہی ہیں
بیشتر افراد کی پسندیدہ غذا جو کینسر، ذیابیطس اور امراض قلب کا شکار بنا دیتی ہے
سحر نیوز/صحت: آج کل بیشتر افراد کی پسندیدہ غذا متعدد دائمی امراض جیسے ذیابیطس، کینسر اور امراض قلب کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
واشنگٹن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال متعدد دائمی امراض کا شکار بنا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔

الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
تحقیق کے مطابق اعتدال میں رہ کر الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے بھی دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق میں پراسیس گوشت، میٹھے مشروبات اور ٹرانس فیٹس کے استعمال سے ذیابیطس ٹائپ 2، امراض قلب اور آنتوں کے کینسر کے خطرے کے درمیان تعلق کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
پراسیس گوشت، میٹھے مشروبات اور ٹرانس فیٹس اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے درمیان تعلق کا تجزیہ کرنے کے لیے 11 لاکھ سے زائد افراد پر ہونے والی 15 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
آنتوں کے کینسر کے لیے 18 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جبکہ ٹرانس فیٹس اور امراض قلب کے حوالے سے ہونے والی 6 رپورٹس کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا گیا کہ روزانہ محض 0.6 گرام سے 57 گرام پراسیس گوشت کے استعمال سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ 11 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 0.78 گرام سے 55 گرام پراسیس گوشت کے روزانہ استعمال سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
روزانہ 1.5 گرام سے 390 گرام میٹھے مشروبات کے استعمال سے ذیابیطس کے خطرہ میں کم از کم 8 فیصد تک اضافہ ہوتا ہے۔
ان غذاؤں یا مشروبات کے استعمال سے امراض قلب کا خطرہ بھی کسی حد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل نیچر میڈیسن میں شائع ہوئے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب الٹرا پراسیس غذاؤں کو متعدد امراض کا خطرہ بڑھانے سے منسلک کیا گیا ہے۔
اس سے قبل نومبر 2023 میں آسٹریا کی ویانا یونیورسٹی کی تحقیق میں بھی بتایا گیا تھا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کا زیادہ استعمال متعدد دائمی امراض کا شکار بنا سکتا ہے۔
اس تحقیق میں 7 یورپی ممالک سے تعلق رکھنے والے 2 لاکھ 66 ہزار سے زائد افراد کی 1992 سے 2000 تک کی غذائی عادات کی تفصیلات جمع کی گئیں۔
اس کے بعد ان کی صحت کا جائزہ 11 سال تک لیا گیا تاکہ معلوم ہو سکے کہ ان میں سے کتنے افراد میں دائمی امراض بشمول کینسر کی تشخیص ہوتی ہے۔
اس عرصے میں ہر فرد سے معلوم کیا گیا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران وہ کس طرح کی غذا استعمال کرتے رہے تھے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے متعدد دائمی امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ حیوانی مصنوعات (پراسیس گوشت وغیرہ) اور میٹھے مشروبات کا زیادہ استعمال کینسر سمیت فالج یا ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق الٹرا پراسیس غذاؤں کے زیادہ استعمال سے مختلف امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ 9 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل دی لانسیٹ میں شائع ہوئے۔