Apr ۱۵, ۲۰۱۹ ۱۹:۲۲ Asia/Tehran
  • انتخابی گہما گہمی  یوگی اور  مایا وتی پر انتخابی مہم میں حصہ لینے پر عارضی طور پرلگی پابندی

ہندوستان میں عام انتخابات کے دوسرے مرحلے سے قبل جہاں انتخابی مہم زور و شور سے جاری ہے وہیں الیکشن کمیشن نے اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ پر بہتّر اور بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی پر اڑتالیس گھنٹے تک انتخابی مہم میں حصہ لینے پر پابندی لگا دی ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ اور ماویاوتی پر میرٹھ اور سہارنپور میں انتخابی جلسوں کے دوران مذہبی تعصب کو ہوا دینے کے الزام کا سامنا ہے اور اسی بنا پر ان پر انتخابی مہم میں حصہ لینے پر بہتر اور اڑتالیس گھنٹے کی یہ پابندی لگائی گئی ہے- اس سے پہلے سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن سے وضاحت طلب کی تھی کہ وہ انتخابی مہم کے دوران اشتعال انگیز اور منافرت پھیلانے والی تقریروں پر کیا کارروائی کر رہا ہے-

دوسری جانب کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے آگرہ کے قریب فتح پور سیکری  میں ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی سے سوال کیا کہ ان کے پاس انتخابی اشتہار کے لئے اتنے پیسے کہاں سے آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت کسانوں اور غریبوں کے بجائے سرمایہ کارروں کو بڑھاوا دے رہی ہے-

اس درمیان بھارتیہ جنتا پارٹی نے کانگریس کے صدر راہل گاندھی پر الزام لگایا ہے کہ وہ رافیل طیارے معاملے میں نریندرمودی کو بدنام کر رہے ہیں- بی جے پی کے سینیئر لیڈر اور مرکزی وزیر پرکاش جاوڑیکر نے نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ راہل گاندھی رافیل معاملے میں دانستہ طور پر وزیراعظم کو بدنام کر رہے ہیں-