Aug ۰۲, ۲۰۱۷ ۱۴:۳۸ Asia/Tehran
  •  ایران کی جانب سے افغانستان میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت

اسلامی جمہوریہ ایران نے افغانستان کے شہر ہرات میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے افغان قوم ، حکومت اور جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے

 ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ افغانستان کے مظلوم عوام کو درپیش دسیوں مسائل و مشکلات کے بعد اب وقت آن پہنچا ہے کہ موجودہ پرتشدد حالات کا سلسلہ ختم کرانے کے لئے علاقے کے ممالک اور بین الاقوامی ادارے اور تنظیمیں افغان قوم اور حکومت کے ساتھ بھرپور عزم کے ساتھ کھڑی ہوجائیں - ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران کی قوم اور حکومت تشدد کے خاتمے کے لئے ہمیشہ کی مانند اپنے افغان بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑی رہے گی-مغربی افغانستان کے شہر ہرات میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد پر دہشت گردانہ حملے کے بعد عوام نے تکفیریوں کے جرائم کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کیا- آوا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شہر ہرات کے مشتعل عوام نے گذشتہ رات مسلمانوں کے قتل عام میں دہشت گردوں کے انسانیت سوز جرائم پر احتجاج کرتے ہوئے حکومت افغانستان سے مجرموں کی شناخت اور دہشت گردانہ حملے کے عناصر کو قرار واقعی سزا دینے کا مطالبہ کیا -   مظاہروں کے شرکاء نے دہشت گرد گروہوں کے حملوں کو روکنے میں افغان سیکورٹی اہلکاروں کی ناتوانی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کابل حکومت افغانستان میں امن و استحکام قائم کرنے اورعوام کو تحفظ فراہم کرنے کی توانائی نہیں رکھتی - افغانستان کے صدر اشرف غنی نے ہرات میں شیعہ مسلمانوں کی مسجد کے سامنے خودکش حملے کی مذمت کی اور اسے جنگی جرم قرار دیا-دایں اثنا افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے ہرات کی مسجد میں ہونے والے حملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد عناصر افغانستان میں فرقہ وارانہ جنگ چھیڑنا چاہتے ہیں - عبداللہ عبداللہ نے افغانستان کے شہر ہرات کی جوادیہ مسجد پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد، افغانستان میں شیعہ سنی تفرقہ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاہم افغان عوام ان سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ڈٹے ہوئے ہیں- افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ تکفیری کسی بھی دین و مذہب سے تعلق نہیں رکھتے اور کسی بھی طرح کے انسانی و اخلاقی اقدار کے پابند نہیں ہیں - افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ نے کہا کہ تکفیری دہشت گرد افغانستان میں فرقہ وارانہ جھڑپیں کرانے کی کوشش کر رہے ہیں تاہم وہ کامیاب نہیں ہوں گے- افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو نے کہا کہ دہشت گردوں کو ان کے مجرمانہ حملوں کا جواب ضرور دیا جائےگا-افغانستان میں سنیچر کی رات ایک دہشت گرد نے شہر ہرات میں شیعوں کی سب سے بڑی مسجد پر حملہ کر دیا- دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑانے سے قبل نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں چالیس نمازی شہید اور ستّر زخمی ہوگئے - دس زخمیوں کی حالت نازک بتائی گئی ہے -

ٹیگس