Oct ۲۰, ۲۰۱۸ ۱۱:۱۷ Asia/Tehran
  • ایران کی جانب سے ایف اے ٹی ایف  کے فیصلے کا خیر مقدم

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایف اے ٹی ایف کے حالیہ اجلاس میں ایران سے متعلق مالی اور بینکاری امور کےتنبیہی اقدامات کو مزید چار مہینے کے لئے معطل کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے فائننشل ایکشن ٹاسک فورس (FATF) کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران سے متعلق مالیاتی اور بینکاری امور کے تنبیہی اقدامات کی ایک بار پھر معطلی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی کامیاب سفارتکاری نے امریکہ، صہیونیوں اور سعودیوں کی سازش کو ناکام بنادیا. ہے

بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکہ فائننشل ایکشن ٹاسک فورس کا عبوری صدر تھا جس کا وہ غلط فائدہ اٹھا کر ناجائز صہیونی حکومت اور سعودی عرب  کی مدد سے ایران کو بلیک لسٹ میں ڈالنا چاہتا تھا مگر ایران کی موثر سفارتکاری نے اس منصوبے کو بے اثر کردیا.

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایف اے ٹی ایف کے حالیہ فیصلے کا خیرمقدم کرنے کے ساتھ حالیہ اجلاس کے اختتامی بیان کے چند نکات پر تنقید کی ۔

انہوں نے فائننشل ایکشن ٹاسک فورس پر زور دیا کہ مخصوص ایجنڈے اور سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر تکنیکی رپورٹس کی بنیاد پر اقدامات کرے.

بہرام قاسمی نے حالیہ اجلاس میں ایران کو پھر سے بلیک لسٹ میں ڈالنے کی امریکی کوششوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات وائٹ ہاؤس کے انتہاپسندانہ رویے کو ظاہر کرتے ہیں.

انہوں نے کہا کہ امریکی اقدامات سے یہ بات ظاہر ہوئی ہے کہ وہ عالمی برادری کے لئے قابل بھروسہ ملک نہیں کیونکہ وہ یکطرفہ اقدامات سے دنیا میں چند فریقی کوششوں کو سبوتاژ کرنا چاہتاہے۔

ایرانی ترجمان نے فائننشل ایکشن ٹاسک فورس کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ آئندہ فیصلوں سے متعلق ایسے اقدامات پر کڑی نظر رکھیں.

یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی وفد ایک مخصوص ایجنڈے کے تحت ایف اے ٹی ایف کی نشست میں شریک ہوا جس کا مقصد ایران کے خلاف تنبیہی اقدامات کو عملی جامہ پہنانا تھا مگر وہ اپنی اس کوشش میں ایک بار پھر ناکام رہا.