Nov ۱۳, ۲۰۱۸ ۰۹:۲۵ Asia/Tehran
  •  ایران کی جوہری سرگرمیاں صاف و شفاف:عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی

جوہری توانائی کے عالمی ادارے نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں ایران کی دیانت داری کی 13 ویں بار تصدیق کی ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے حوالے سے اپنے وعدوں پر عمل کر رہا ہے۔

 بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA)  کے ڈائریکٹر یوکیا آمانو نے اپنی تیرہویں رپورٹ میں جوہری معاہدے پر عمل درآمد کرنے سے متعلق اسلامی جمہوریہ ایران کی دیانت داری اور شفاف کارکردگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایران اپنے وعدوں  پر عمل کر رہا ہے۔

یوکیا آمانو نے  تاکید کی کہ ایران یورنیم کی افزودگی کے قانونی دائرے میں رہتے ہوئے اقدامات کر رہا ہے اور عالمی ادارے کو ایران میں تمام جوہری مراکز تک رسائی حاصل ہے۔

 بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA)  کے طریقہ کار کے مطابق ڈائریکٹر جنرل کی رپورٹ اجلاس منعقد ہونے سے ایک ہفتے سے 10 روز قبل تک رکن ممالک کو فراہم کی جاتی ہے۔

 بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA)  کی اعلی کونسل کا اجلاس 22 نومبر کو ویانا میں منعقد ہوگا۔

ادھربین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے  کہا کہ آئی اے ای اے کی 13ویں رپورٹ کے مطابق، ایران، 2015 میں طے پانے والے جوہری معاہدے پر پابندی سے عمل کررہا ہے.ایرانی مندوب نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق عالمی ادارے کو ایران میں تمام جوہری مراکز تک رسائی حاصل ہے اور اس کے معائنہ کاروں نے تمام سرگرمیوں کا مختلف پہلووں سے جائزہ بھی لیا ہے.

انہوں نے کہا کہ امریکی خلاف ورزیوں کے برعکس ایران نے اب تک جوہری معاہدے سے متعلق کیے گئے وعدوں پر عمل کیا ہے۔

یاد رہے کہ 8 مئی کو ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور جوہری معاہدے کے خلاف پرانے الزامات کو دہرا کر اس معاہدے سے امریکہ کی علیحدگی کا اعلان کیا تھا.

ٹیگس