Dec ۰۳, ۲۰۱۷ ۱۳:۵۷ Asia/Tehran
  • سیاسی اور مذہبی دھڑوں سے صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیل

یمن کی عوامی انقلابی تحریک انصار اللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے تمام سیاسی اور مذہبی دھڑوں سے صبر و تحمل سے کام لینے اور دارالحکومت صنعا میں حالات معمول پر لانے کی غرض سے قومی حکومت کے ساتھ تعاون کی اپیل کی ہے۔

 ملک کے سابق صدر علی عبداللہ صالح کے حامی مسلح دھڑوں کی جانب سے دارالحکومت صنعا میں امن و امان میں خلل ڈالنے کی کوششوں کے بعد انصاراللہ کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صنعا میں امن و سلامتی ہر قیمت پر برقرار رکھی جائے گی۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے کہا کہ ان کی تحریک ملک میں فسادات اور تباہی کی مخالف ہے اور وہ عوام کو خون خرابے سے بچانا چاہتی ہے۔
دوسری جانب انصار اللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے کہا ہے کہ انہیں ایسی اطلاعات ملی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ سابق صدر عبداللہ صالح، سعودی عرب کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
 انہوں نے کہا کہ دارالحکومت صنعا کی صورت حال پوری طرح سے قابو میں ہے اور تمام سرکاری  دفاتر اور ادارے قومی حکومت کے کنٹرول میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کے عوام نے ایک بار پھر سابق صدر علی عبداللہ صالح کو مسترد کر دیا ہے اور ان کے حامیوں کی جانب سے مظاہروں کی اپیل پر کوئی توجہ نہیں دی۔
انصار اللہ کے سیاسی دفتر نے بھی ایک بیان جاری کرکے، سابق صدر علی عبداللہ صالح کو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے سازشوں پر علمدرآمد کے نتائج کی بابت سخت خبردار کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن کی جارحیت، محاصرے اور سازشوں کے مقابلے میں قوم کی جدوجہد اور قربانیاں ہرگز ضائع نہیں ہوں گی۔
یمنی علما کے اتحاد نے بھی صنعا کے واقعات کو قومی اتحاد کو نابود کرنے کی سازش قرار دیتے ہوئے تمام رہنماؤں اور علمائے کرام سے اپیل کی  ہے کہ وہ صورتحال کو معمول پر لانے کے لیے فوری اقدامات عمل میں لائیں۔
یمن کی دیگر سیاسی جماعتوں اور تنظیموں نے بھی اپنے مشترکہ بیان میں دارالحکومت صنعا میں بدامنی پھیلانے کی سازش کی مذمت کرتے ہوئے مزاحمتی قوتوں کے درمیان اتحاد کو محفوظ رکھنے اور بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی پر زور دیا ہے۔
سعودی عرب میں مقیم یمن کے مفرور اور مستعفی صدر منصورہادی نے، جو چند ہفتے پہلے تک عوام کو علی عبداللہ صالح کے خلاف جنگ پر اکساتے رہے ہیں، اپنے موقف کو تبدیل کرتے ہوئے سعودی عرب سے ان کی مدد کی اپیل کرنا شروع کردی ہے۔
انہوں نے سعودی عرب سے اپیل کہ وہ عوامی تحریک انصاراللہ کے خلاف لڑنے والے تمام گروہوں کی بھرپور طریقے سے حمایت کرے۔

ٹیگس