Mar ۱۶, ۲۰۱۸ ۱۷:۴۶ Asia/Tehran
  • غوطہ شرقی سے مزید شامی شہریوں کا انخلا

دو ہزار عام شہریوں کو غوطہ شرقی میں دہشت گردوں کے زیر قبضہ علاقوں سے باہر نکال لیا گیا ہے جبکہ مزید بیس ہزار عام شہریوں کے انخلا کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔

 شام کے الاخباریہ ٹیلی ویژن کے مطابق دہشت گردوں کے خلاف دو ہفتے کی شدید جھڑپوں کے نتیجے میں غوطہ شرقی کے ستر فی صد علاقے پر شامی فوج کا کنٹرول ہو جانے کے بعد ایک عسکری ذریعے بتایا ہے کہ توقع ہے کہ جمعے کی رات تک مزید بیس ہزار عام شہریوں کو علاقے سے باہر نکال  لیا جائے گا۔
دہشت گرد گروہ اگرچہ عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں لیکن شامی فوج کی پیشقدمی کی وجہ سے ان کی صفوں میں شدید انتشار پھیل گیا ہے جس کے نتیجے میں عام شہریوں نے شامی فوج کے زیر قبضہ علاقوں کی جانب نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ جمعرات کو تقریبا بارہ ہزار عام شہری حموریہ نامی گزرگاہ کے ذریعے علاقے سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے۔
علاقے سے باہر آنے والے شہریوں نے دہشت گردوں کے جرائم کی ہولناک داستانیں سنائیں اور بتایا کہ دہشت گرد گروہ انہیں علاقے سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دے رہے تھے اور ایسا کرنے کی صورت میں کنبے کے تمام افراد کو جان سے مار ڈالنے کی دھمکیاں دی جاری جارہی تھیں۔
 غوطہ شرقی شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب واقع ایک اسٹریٹیجک علاقہ ہے جس کے ایک بڑے علاقے پر دہشت گردوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ دہشت گرد گروہ اس علاقے سے محفوظ راہداری کو نشانہ بناتے رہے ہیں جو شامی فوج نے غوطہ شرقی سے عام شہریوں کے انخلا کی غرض سے قائم کی ہے۔

ٹیگس