اسرائیلی حکومت کی آرمی انٹیلیجنس کے سربراہ کے مستعفی ہونے کی وجہ سامنے آگئی
صیہونی حلقوں نے دمشق میں ایرانی قونصلر شعبے پر حملے میں صیہونی حکومت کے اندازوں کی غلطیوں پر تنقید کی تھی ۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ دمشق میں ایران کے قونصلر شعبے پر حملے اور طوفان الاقصی آپریشن میں شکست کھانے کے بعد آج صیہونی حکومت کی آرمی انٹیلیجنس شعبے کے سربراہ نے استعفی دے دیا اور یہ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد پہلا استعفی ہے۔
صیہونی حلقوں نے اس سے قبل دمشق میں ایرانی قونصلر شعبے پر حملے میں صیہونی حکومت کے اندازوں کی غلطیوں پر تنقید کی تھی ۔ صیہونی سربراہوں نے ضمنی طور پر یہ بھی کہا ہے کہ انھیں توقع نہيں تھی کہ ایران ، اپنے قونصل خانے پر حملے کا اس طرح جواب دے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے فوجی انٹیلیجنس شعبے کے سربراہ اہارون ہالیفا نے جنگ کے شروع میں ہی پے درپے ناکامیوں کے بعد استعفی دینے کا فیصلہ کرلیا تھا لیکن گذشتہ ہفتے انھوں نے آخرکار استعفی دینے پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کر ہی لیا ۔
صیہونی اخبار یدیعوت احارنوت نے لکھا ہے کہ فوج کے انٹیلیجنس شعبے کے سربراہ کے استعفے کا مسئلہ کافی خفیہ رہا یہاں تک کہ ان کے قریبی لوگوں کو بھی اس کی بھنک نہیں لگی لیکن آج صبح وہ چیف آف آرمی اسٹاف کے پاس گئے اور اپنا استعفی پیش کردیا۔
صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل تیرہ نے بھی رپورٹ دی تھی کہ اہارون ہالیفا استعفی دیں گے اور جنگ ختم ہونے کا انتظار نہيں کریں گے۔
صیہونی حکومت کی جنگی کونسل کے اراکین کے درمیان اس بات پر اختلاف بڑھ گیا ہے کہ جنگ جاری رکھی جائے یا پہلے قیدیوں کو رہا کرایا جائے۔
ایسی حالت میں جب نیتن یاہو کی کابینہ جنگ جاری رکھنے پر تاکید کر رہی ہے، گانتس کی ٹیم قیدیوں کی رہائی کے لئے مذاکرات کی خواہاں ہے۔
دریں اثنا نسل کش صیہونی حکومت کی ریزرو فوج کے ایک جنرل نے غزہ پٹی میں فلسطینی استقامت کے مقابلے میں ناکامی کا اعتراف کرنے کے ساتھ ہی صیہونی حکام سے جنگ ختم کرنے کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
صیہونی فوج کی ریزرو فوج کے جنرل اسحاق بریک نے غزہ پٹی پر حملے کے اہداف حاصل نہ ہونے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو غزہ جنگ ختم ہونے کا اعلان کردینا چاہئے اور جنوبی غزہ میں رفح پر حملے سے صیہونی حکومت کو کوئی مدد نہیں ملے گی کیونکہ جنگ میں اسرائیل کو شکست ہوئی ہے ۔
نسل کش صیہونی حکومت کی ریزرو فوج کے اس جنرل نے کہا کہ کوئی بھی ایسی طاقت موجود نہيں ہے جو استقامت کو ہمیشہ کے لئے ختم کر سکے۔
غزہ پر صیہونی حکومت کی گذشتہ چھے مہینوں سے جاری لاحاصل جارحیت کے بعد سے غاصب صیہونی حکومت روز بروز داخلی اور بیرونی بحرانوں میں الجھتی جا رہی ہے۔
صیہونی حکومت کو گذشتہ چھے مہینوں میں جرائم ، و قتل عام ، تباہی و بربادی ، جنگی جرائم ، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ، امدادی ایجنسیوں اور ان کے کارکنوں پر بمباری اور قحط و بھوک کے سوا کچھ بھی حاصل نہيں ہوا ہے۔